سپریم کورٹ کے جج جسٹس منیب اختر کے خلاف سُپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس منیب اختر کے خلاف وکیل شاہجہاں خان نے شکایت دائر کی، جس میں جسٹس منیب اختر کو عہدے سے ہٹانے اور اُن کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کام سے روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست کے متن میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ جسٹس منیب اختر اپنے کنڈکٹ سے عدلیہ بالخصوص سپریم کورٹ کو نقصان پہنچا رہے پیں، اس لیے جسٹس منیب اختر کو ادارے کو نقصان پہنچانے سے روکا جائے۔ بتایا جرہا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے احتساب کا ادارہ ہے جس میں آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت ججز کے خلاف آنے والے ریفرنس اور شکایات کا جائزہ لیا جاتا ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس 8 نومبر کو طلب کیا ہے، چیف جسٹس سپریم جوڈیشل کونسل اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں مختلف ججز کے خلاف آنے والی شکایات کا جائزہ لیا جائے گا۔ دوسری طرف چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا آج پہلا اجلاس ہوا، جس میں 26 ویں ترمیم کی روشنی میں آئینی بینچوں میں ججز کی نامزدگی پر غور کیا گیا اور 7 رکنی آئینی بینچ تشکیل دے دیا گیا، 7 رکنی آئینی بینچ تشکیل کا فیصلہ سات پانچ کے تناسب سے ہوا۔ معلوم ہوا ہے کہ آئینی بینچ سربراہ جسٹس امین الدین ہوں گے، جسٹس امین الدین اور جسٹس عائشہ ملک پنجاب سے آئینی بینچ میں شامل ہوں گے، اس کے علاوہ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم اخترافغان بلوچستان کے آئینی بینچ کا حصہ ہیں، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی سندھ سے آئینی بینچ کا حصہ ہیں، جسٹس مسرت ہلالی خبیرپختونخواہ بینچ میں شامل ہیں۔