وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال برقرار رہی تو بجلی کی قیمتیں بڑھتی رہیں گی، آئندہ 10 سال میں بجلی کی قیمت مزید ناقابل برداشت ہوجائے گی، طلب 10سال تک سالانہ 2.8 فیصد بڑھنے کے باوجود بجلی ٹیرف میں اضافے کارجحان رہےگا،آئی پی پیز معاہدوں میں کچھ نہیں کر سکتے تھے،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی کامزید کہنا تھا کہ آئی پی پیزمالکان کی مہربانی ہے کہ انہوں نے اپنا منافع قربان کیا۔ سولر نیٹ میٹرنگ کیلئے ریگولیشنز اور پرائسنگ میکینزم تبدیل کرنا پڑے گا۔ دعا کریں افغانستان میں سینٹرل ایشیا،ساوتھ ایشیا الیکٹرسٹی ٹرانسمیشن اینڈ ٹریڈ پروجیکٹ (کاسا-1000) کا انفرا اسٹرکچر نہ لگ سکے۔ ورنہ کاسا منصوبے کی مہنگی بجلی کی قیمت کون ادا کرے گا؟۔وفاقی وزیر نے مستقبل کے درآمدی بجلی منصوبے کاسا کو مہنگا قراردیدیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سولر نیٹ میٹرنگ کی رفتار کم کرنے کیلئے ریگولیشن اور پرائسنگ میکینزم میں تبدیلی ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر کے الیکٹرک کی طرح ڈسکوزکو بھی سبسڈی دیناہے تو ان کمپنیوں کی نجکاری کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔مئی جون میں تین بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کیلئے اظہار دلچسپی کی درخواستیں آئیں گی۔وفاقی وزیر توانائی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ڈسکوزکی نجکاری کو بہت باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں۔کے-الیکٹرک کی نجکاری کے باوجود 170ارب روپے کی سبسڈی دینا پڑ رہی ہے۔ تین تین ڈسکوز کو 500 ارب روپے مزید سبسڈی دینا پڑ جائے گی، ان تمام معاملات کو نجکاری کے عمل میں سامنے رکھیں گے۔کیپٹو پاور پلانٹس کو مرحلہ وار گیس کم کی جائے گی۔ آئی ایم ایف شرط کو ذمہ داری سے پوراکیاجائے گا ۔ سولر نیٹ میٹرنگ کےلیے ریگولیشنز اور پرائسنگ میکانزم تبدیل کرنا پڑے گا۔عوام نیٹ میٹرنگ اور آف گرڈ پر جا رہے ہیں۔ ریگولیشنز اور پرائسنگ کو ریشنالائز کئے بغیر سولر سے عوام کو روک نہیں سکتے۔
موجودہ صورتحال برقرار رہی توآئندہ 10 سال میں بجلی کی قیمت مزید ناقابل برداشت ہوجائے گی، اویس لغاری
Nov 05, 2024 | 19:01