اوباما سے پہلا صدارتی مباحثہ، مٹ رومنی فاتح رہے: تجزیہ کار

نیویارک (نمائندہ خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) تجزیہ کاروں کے مطابق صدارتی انتخابات سے قبل صدر براک اوباما اور ان کے حریف مٹ رومنی کے پہلے مباحثے میں مٹ رومنی فاتح قرار پائے ہیں۔ مباحثہ ریاست کولوراڈو کے شہر ڈیلور میں ہوا جو نوے منٹ جاری رہا۔ اس مباحثے میں ٹیکس، خسارہ اور ہیلتھ کیئر پر بحث ہوئی۔ اس بحث کے بعد کئے گئے سروے کے مطابق مٹ رومنی نے 46-67 فیصد مارجن حاصل کئے ہیں جبکہ براک اوباما کو 22-25 فیصد ملے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس بحث میں مٹ رومنی پراعتماد نظر آئے جبکہ صدر اوباما ہچکچا رہے تھے۔ یہ مباحثہ مٹ رومنی کے لئے بہت اہم تھا کیونکہ ان کو حالیہ انتخابی مہم میں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ دلچسپ جملوں کا بھی تبادلہ ہوا۔ اوباما نے کہا ہم نے تعلیم میں سرمایہ کاری کی۔ رومنی کی پالیسی سے بیروزگاری کا سیلاب آئے گا۔ رومنی نے کہا اوباما اقتدار میں آئے تو متوسط طبقہ برباد ہو جائے گا۔ اس طبقے کو ٹیکس چھوٹ ملنی چاہئے۔ صدر اوباما نے اپنے حریف کی تنقید کے جواب میں رومنی کے اس وعدے کا ذکر کیا جن میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ ٹیکس میں اضافہ نہیں کریں گے۔ بی بی سی کے شمالی امریکہ کے ایڈیٹر مارک مرڈل کا کہنا ہے کہ مباحثے میں مٹ رومنی نے اس مباحثے کے ماڈریٹر کے ساتھ کئی بار وقت ختم ہونے کے حوالے سے بحث کی اور کئی بار صدر اوباما کو ٹوکا۔ دوسری جانب مباحثے کے آغاز میں صدر اوباما نروس نظر آئے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کا اعتماد بحال ہوا لیکن انہوں نے سوالات کے جوابات ایک لیکچر کی طرح دیے۔

ای پیپر دی نیشن