لاہور (وقائع نگار خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے جعلی ڈگری کیس میں سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی غلام سرور کی عبوری ضمانت میں 8 اکتوبر تک توسیع کر دی۔ فاضل عدالت کے روبرو گزشتہ روز سماعت کے دوران غلام سرور کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انکے موکل کو سیاسی بنیادوں پر جھوٹے مقدمے میں ملوث کیا گیا۔ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن ان کے ڈپلومے کی تصدیق بھی کر چکا ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب مصروفیت کی بناءپر عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے غلام سرور کی عبوری ضمانت میں 08 اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے فریقین کے وکلاءکو مزید بحث کے لئے طلب کر لیا۔ دریں اثناءاسلام آباد میں سپریم کورٹ نے این اے 68 خوشاب سے ممبر قومی اسمبلی مسلم لیگ ن سمیرا ملک کے خلاف جعلی ڈگری کیس میں الیکشن ٹربیونل نے ریکارڈ عدالت میں جمع کروا دےا جبکہ کیس کی مزید سماعت 7 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی تو الیکشن ٹربیونل ریکارڈ عدالت میں پیش کےا گےا۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ میں اصل داخلہ فارم بی اے 2002 چالان ریکارڈ، رزلٹ گزٹ نوٹیفیکشن، رولمبر سلپ، مارک شیٹ، این آئی سی کی فوٹو کاپی وغیرہ موجود نہیں تھا۔ سمیرا ملک کے وکیل افتخار گیلانی نے کہا کے انہیں کچھ اعترضات ہیں جنہیں سنے بغیر عدالت نے ریکارڈ منگوا لےا ٹربیونل نے کچھ ریکارڈ ضائع کر دےا ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا آپ کو بھی عدالت سنے گی ابھی آپ کی باری نہیں آئی۔ ہم سارا کیس آپ کی موجودگی میں سن رہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ اگر آپ یہ اصل ریکارڈ دیکھنا چاہتے ہیں تو رجسٹرار سپریم کورٹ کی موجودگی میں دیکھ سکتے ہیں۔ افتخار گیلانی نے کہا کہ وہ عدالت میں معاملے کے حوالے سے کچھ اعتراضات داخل کرانا چاہتے ہیں۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ جو لوگ اپنے ووٹرز سے اپنی جعلی ڈگری چھپاتے ہیں اور ووٹ حاصل کرتے ہیں وہ اپنے ووٹرز سے کیسے مخلص ہو سکتے ہیں۔ بعدازاں مقدمہ کی مزید سماعت سات اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔