سرگودھا (نامہ نگار) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام چھٹی کل پاکستان انٹرنیشنل ختم نبوت کانفرنس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے علما کرام نے کہا کہ اگر حکمرانوں نے توہین رسالت کے قانون میں کسی قسم کی ترمیم کرنے کی کوشش کی تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے دہشت گردی کی آڑ میں دینی مدارس اور علما کرام کو بدنام کیا جا رہا ہے کوئی تیسری طاقت حکومت اور تحریک طالبان میں مذاکرات کامیاب نہیں ہونے دینا چاہتی قادیانیوں کی سرگرمیوں کا نوٹس لیا جائے جب کہ عمران خان کو کسی صورت اجازت نہیں دیں گے کہ وہ خیبر پی کے کو یہودیوںکی کالونی بنائیں۔ مرکزی عیدگاہ ہونے والی کانفرنس سے مولانا عزیزالرحمن، قاری مطیع الرحمن، مولانا عبدالمالک، مولانا عبدالمجید، مفتی کفایت اللہ، سابق سینیٹر علامہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو، مولانا شہاب الدین، مولانا عبدالغفور، مولانا اللہ وسایا، مولانا محمد اکرم طوفانی، مفتی شاہد مسعود، مولانا الیاس گھمن، قاری عبدالوحید، لیاقت بلوچ اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر منظور کردہ قراردادوں میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات کرے، تحریک انصاف کے رہنما جاوید ہاشمی کے توہین رسالت کے بارے میں دیئے گئے بیان کا نوٹس لیا جائے قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے الگ کیا جائے حکومت اور تحریک طالبان کے درمیان فوری طور پر مذاکرات شروع کئے جائیں وفاق المدارس کے جید علما کی طرف سے دی گئی تجاویز کو عملی شکل پہنائی جائے۔