کوئٹہ (اے این این + نوائے وقت نیوز) بلوچ ریپبلیکن آرمی کے فراری کمانڈر حاصل خان نے 23 ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال دئیے۔ حاصل خان نے آئی جی ایف سی بلوچستان سے ملاقات کے بعد ہتھیار ڈالے ہیں۔ حاصل خان نے 23 ساتھیوں سمیت آئی جی ایف سی بلوچستان کے سامنے سرنڈر کیا۔ فراری کمانڈر حاصل خان گذشتہ 8 سالوں سے مختلف تخریب کاری کی وارداتوں میں ملوث ہے۔ حکومت بلوچستان نے مذاحمت کار گروہوں کو دعوت دی ہے کہ وہ گرفتاری پیش کر دیں تو ان کے تمام کیسز ختم کر دیئے جائیں گے اور مالی مراعات بھی دی جائے گی۔ اس اعلان کے بعد گذشتہ 6 ماہ کے دوران 80 سے زائد افراد ہتھیار ڈال چکے ہیں۔ فراریوں نے حکومت کے ساتھ ہمیشہ کیلئے تعاون کرنے کا عہد کیا ہے۔ انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور بلوچستان میجر جنرل محمد اعجاز شاہد نے فراریوں کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام ملک دشمن عناصر کے بہکاوے میں نہ آئیں۔ صوبے کے حالات میں تیزی سے بہتری آ رہی ہے۔ قبل ازیں کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو ہلاک کر دیا جبکہ جوائنٹ روڈ سے غیر سرکاری تنظیم کے پروگرام ڈائریکٹر کو اغوا کر لیا گیا۔ نامعلوم افراد نے نواں کلی میں فائرنگ کرکے ایک شخص کو ہلاک کر دیا۔ ورثاءنے نعش عسکری بلاک کے سامنے رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے ٹریفک بلاک ہو گئی۔ اس دوران مشتعل افراد نے متعدد گاڑیوں پر پتھرا¶ بھی کیا۔ دریں اثناءپولیس کے مطابق غربت کے خاتمے کے حوالے سے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم پارٹنر ایڈ انٹرنیشنل کے پروگرام ڈائریکٹر نور محمد گاڑی پر ریلوے ہا¶سنگ سوسائٹی میں اپنے دفتر جا رہے تھے کہ ریلوے ہا¶سنگ سوسائٹی کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے انہیں اغوا کر لیا۔