اسلام آباد: نیب احتساب کا عمل شفاف بنائے ‘ تنزلی کے شکار ادارے ہماری ایمانداری سے بہتر ہوں گے: ممنون حسین

اسلام آباد (نامہ نگار) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ نیب کو چاہیئے کہ احتساب کے عمل کو شفاف بنائے۔ پاکستان میں گزشتہ کچھ سالوں میں اداروں کی کارکردگی میں تنزل آیا، اگر ہم دیانت داری سے اپنی ذمہ داریوں کو سر انجام دیں تو تنزلی کا شکار اداروں میں بہتری کا سفر شروع ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایوان صدر میں تربیت مکمل کرنے والے نیب کے تفتیشی افسران کو سرٹیفیکیٹ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین نیب رئیر ایڈمرل(ر) سعید احمد سرگانہ سمیت نیب کے دیگر حکام بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے تربیت مکمل کرنے والے نوجوان تفتیشی افسران کو تلقین کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ادارے کی ساکھ کو بہتر بنائیں اور قوم نے آپ پر جو اعتماد کیا ہے اور جو تربیت آپ کو دی گئی ہے اس سے آپ ملک کا نام روشن کریں انہوں نے کہا کہ احتساب کے عمل میں کسی طرح کی جانبداری کو اختیار نہ کیا جائے، گزشتہ چند سالوں میں اداروں کی کارکردگی میں تنزل آیا، یہ ہماری زمہ داری ہے جنہیں موقع ملا ہے کہ دیانت داری سے اپنی زمہ داریاں سر انجام دیں تاکہ اداروں میں جو تنزل آیا ہے وہ بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعتا نوجوان افسران کے کیریئر میں ایک بہت بڑا دن ہے۔ آپ نے جو راستہ چنا ہے وہ آپ سے مسلسل محنت، لگن اور بلند عزم کا تقاضا کرتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ جوش، محنت ، لگن اور عزم سے کسی بھی مشکل کا مقابلہ کرنے کے قابل جو جائیں گے، انہوں نے نوجوان افسران سے کہا وہ اب وہ نیب لازمی حصہ بن چکے ہیں، آپ سے ایمانداری، پیشہ وررانہ مہارت اور فخر کیساتھ اپنے فرائض سر انجام دینے کی توقع کی جاتی ہے۔ آپ کے ادارے کی کامیابی اور بہتر ساکھ کیلئے آپ کو خلو ص نیت سے اپنی صلاحیتیوں کو بروئے کار لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا ادارہ معاشرے کو کرپشن سے پاک کرنے اور شفاف احتساب کیلئے ناگزیر ہے۔ کرپشن انسانی معاشروں، سماجی اداروں کو تباہ و برباد کر دیتی ہے اور انسانی وقار کو کمزور کر دیتی ہے، کرپشن کی لعنت کے خاتمہ میں تفتیشی افسران کا کردار بہت نازک اور اہم ہے، مجھے اعتماد ہے کہ آپ سب غیر جانبداری کا مطاہرہ کرتے ہوئے اپنی زمہ داریاں سر انجام دیں گے انہوں نے کورس مکمل کرنے والے افسران اور پوزیشن ہولڈر کو مبارک باد دی، قبل ازیں ڈپٹی چیئرمین نیب سعید احمد سرگانہ نے استقبالیہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں ہے کہ چیئرمین نیب کی عدم موجودگی میں ادارہ غیر فعال ہو گیا ہے۔ 2012ءکے دوران نیب کو 9353شکایات موصول ہوئیں ، نیب کی جانب سے 978انکوائریاں شروع ہوئیں جن میں327کو نمٹا دیا گیا ہے، 65کو ریفرنس میں تبدیل کیا گیا اور586 انڈر پراسس ہیں، نیب نے25بلین رضا کارانہ واپسی اور پلی بارگین سے وصول کئے۔ صدر مملکت کی جانب سے تربیت کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کو میڈل اور سرٹیفیکٹ دیئے گئے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سعید سرگانہ نے کہا کہ سابق صدر آصف کے خلاف کیسز پر کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے خلاف کیس کھولنے کا فیصلہ نئے چیئرمین نیب کریں گے۔ میرے پاس کسی کے خلاف کیس کھولنے کا اختیار نہیں ہے۔
صدر ممنون

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...