پشاور (نوائے وقت رپورٹ+ اے این این) عوامی نیشنل پارٹی نے قیادت پر تنقید کی پاداش میں سابق وزیراعلیٰ خیبر پی کے امیر حیدر خان ہوتی کے والد اعظم خان ہوتی کو پارٹی سے نکال دیا۔ اے این پی کی آرگنائزنگ کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق اعظم خان ہوتی کو نامناسب رویئے اور پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا جس میں ایک ہفتے کے اندر جواب دینے کی ہدایت کی گئی تاہم اعظم خان ہوتی نے کوئی جواب نہیں دیا اور پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر ان کی بنیادی رکنیت ختم کردی گئی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اعظم ہوتی نے چند روز قبل پریس کانفرنس میں اپنے نامناسب رویئے کا اعادہ کیا۔ آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ بشیر خان مٹہ نے کہا کہ اعظم ہوتی کا اب اے این پی سے کوئی تعلق نہیں۔ واضح رہے کہ اعظم ہوتی عام انتخابات میں شکست کے بعد اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی اور مرکزی قیادت کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔ دریں اثناءپارٹی سے نکالے جانے پر اپنے ردعمل میں اعظم خاں ہوتی نے مردان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اسفندیار ولی کو پارٹی قیادت سے ہٹانے کے اپنے موقف اور مطالبے پر قائم ہوں۔ اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ انہوں نے کہا کہ سوچ سے عاری پارٹی قیادت سے ایسے ہی فیصلے کی توقع تھی، آئندہ لائحہ عمل کا اعلان آئندہ 48 گھنٹوں میں کرونگا۔
”قیادت پر تنقید“ اعظم ہوتی کو اے این پی سے نکال دیا گیا
Oct 05, 2013