لاہور (آن لائن) سابق صدر آصف علی زرداری آئندہ ہفتے پنجاب سے تعلق رکھنے والے پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں سے ملاقاتیں کریں گے۔ یہ رہنما پنجاب میں پارٹی کو نقصان پہنچانے والے زرداری کے مفاہمتی لب و لہجہ کیخلاف کھل کر جذبات کا اظہار کا ارادہ رکھتے ہیں۔ پی پی پی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں زرداری پر زور دیا جائیگا کہ وہ عوامی جذبات سنیں، مسلم لیگ (ن) حکومت کی ’’اندھی‘‘ حمایت کی پالیسی بدلیں۔ پی پی پی کی مرکزی رہنما فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آج ’’گو نواز گو‘‘ عوامی نعرہ ہے، میں زرداری کے سامنے یہی نعرہ بلند کروں گی۔ فردوس نے پاکستان تحریک انصاف میں اپنی شمولیت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی پی پی کو حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرنا ہو گا ورنہ پی ٹی آئی خالی جگہ پُر کر لے گی، میں زرداری کو بتاؤں گی کہ کارکن مسلم لیگ (ن) کی ’’بی ٹیم‘‘ بنے رہنے کی پالیسی سے سخت نالاں ہیں۔ حکمران جماعت کی عوام مخالف پالیسیوں پر پی پی پی کی خاموشی کا فائدہ پی ٹی آئی اٹھائے گی۔ پی ٹی آئی جیسی اپوزیشن پارٹی سے ٹکر لینے کے بجائے پی پی پی حکومت کی مخالفت کرے۔ پی پی پی کارکن مسلم لیگی حکومت سے نالاں ہیں کیونکہ اس نے لوگوں کو مزید مسائل میں الجھا دیا۔ مسلم لیگ (ن) کی حمایت اسکی عوام مخالف پالیسیوں کی حمایت کے مترادف ہے، ہمیں ایسا نہیں کرنا چاہئے۔ قومی احتساب بیورو کی جانب سے انکے خلاف تحقیقات ایک مذاق ہے، مجھے سزا دی جا رہی ہے۔ دریں اثنا لاہور میں قیام کے دوران زرداری کی ملاقات منڈی بہاؤ الدین کے گوندل خاندان سے بھی ہو گی۔ اطلاعات کے مطابق نذر گوندل، انکے چھوٹے بھائی اور سابق ایم این اے ذوالفقار گوندل اور قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سابق چیئرمین ندیم افضل چن پی پی پی چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں۔ ذوالفقار گوندل نے بتایا کہ انہیں پارٹی قیادت سے شکایات ہیں، خیال رہے کہ گزشتہ مہینے ای او بی آئی میں بے قاعدگیوں کے ایک کیس میں اپنے ایک عزیز ظفر گوندل کی ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتاری پر گوندل خاندان ناراض ہے۔ ذوالفقار نے بتایا کہ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے انکے بھائی ظفر کے خلاف ’’بری نیت‘‘ سے تحقیقات شروع کرائی۔
گو نواز گو عوامی نعرہ ہے، زرداری کے سامنے ضرور بلند کرونگی: فردوس عاشق
Oct 05, 2014