اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن کی تشکیل میں ہم سے غلطی ہوئی ہو گی، چوکیدار چور بن جائے تو کیا کیا جا سکتا ہے، الیکشن 2013ء میں دھاندلی نہیں دھاندلا ہوا، یہ آر اوز کا الیکشن تھا۔ بی بی نے پوٹھوہار میں اپنی جان جعلی جمہوریت رائج کرنے کیلئے نہیں دی تھی، 50 دنوں سے ملک تعطل کا شکار اورکاروبارحکومت معطل ہے، عوام گومگو کی کیفیت میں ہیں، حکومت اپنی ذمہ داریاں ادا کرے، 18اکتوبر کو کراچی میں عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر ہو گا، یہ جلسہ محض جلسہ نہیں بلکہ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری، بی بی کے ادھورے کام کو آگے بڑھائیں گے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے انہوں نے کہا 18 اکتوبر کو مزار قائد پر ہونے والا جلسہ بی بی شہید اور کارکنان کا وہ ادھورا کام ہے جو 18 اکتوبر کو کارساز اور پھر سانحہ لیاقت باغ کے بعد ادھورا رہ گیا تھا۔ ہم نے مثبت سیاست کی ہے، کسی کی ماضی میں مخالفت کی نہ اب کسی کی مخالفت کر رہے ہیں، عمران خان اور طاہر القادری کے بھی خلاف نہیں، انہیں بھی جلسہ جلوس اور دھرنا دینے کا جمہوری حق حاصل ہے۔ پارلیمنٹ کا ساتھ دینا کسی شخص کو مضبوط کرنے کے مترادف نہیں ہے، ہم پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا دھرنوں کو 50 دن ہو گئے پاکستان تعطل کا شکار ہے، حکومت ذمہ داریاں پوری کرے، دونوں جماعتوں کو قائل کرے۔ ہمیں بھی 100فیصد یقین ہے کہ پنجاب میں زبردست دھاندلی ہوئی۔ ہم نے جمہوریت کیلئے خاموشی اختیار کی۔ پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نے کہا اگر وزیراعظم خوداستعفیٰ دینا چاہیں تو ہی آئینی اقدام ہو گا اور مڈٹرم انتخابات کا اعلان بھی آئینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں ایک دوسرے کے چہرے نہ بگاڑے جایئں اس سے جمہوریت اور سیاست کو بہت نقصان ہو گا۔ ملک اس وقت کسی بھی نقصان کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا اگر وہ وزیراعظم ہوتے تو اقتدار چھوڑ کر الیکشن کرا دیتے۔
پرویز اشرف
انتخابات میں ’’دھاندلا‘‘ ہوا، میں وزیراعظم ہوتا تو فوری عہدہ چھوڑ کر الیکشن کراتا: پرویز اشرف
Oct 05, 2014