اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) پی آئی اے کے ہوابازوں کی تنظیم پالپا اور حکومت کے درمیان اتوار کے روز پانچ گھنٹے جاری رہنے والے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے۔ مذاکرات کے اختتام پر ترجمان ایوی ایشن کا دعویٰ تھا کہ مذاکرات مثبت سمت جا رہے ہیں اور بات چیت میں کوئی ڈیڈلاک پیدا نہیں ہوا۔ بات چیت میں ایک طرف پالپا‘ دوسری جانب پی آئی اے اور ایوی ایشن کے نمائندے شامل تھے۔ ایک بار پھر بات یہاں پہنچی کہ ہوابازوں کے مطالبات چیئرمین پی آئی اے تک پہنچائے جائیں گے۔ مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پالپا کے صدر عامر ہاشمی کا کہنا تھا کہ بات چیت کے دوران ورکنگ ایگریمنٹ کے متعلق بات ہوئی۔ آج مذاکرات دوبارہ ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ تنخواہیں ڈبل کرنے کیلئے کوئی بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ جن پائلٹوں کے بیمار ہونے کا کہا جا رہا ہے‘ وہ جہاز اڑا رہے ہیں۔ ہمارا دل صاف ہے اور کوئی ہڑتال نہیں کی۔ اس موقع پر ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان شیر علی کا کہنا تھا کہ مذاکرات خوشگوار ماحول میں ہوئے ہیں۔ پالپا نے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سوموار کو ہونے والے مذاکرات میں بریک تھروہونے کی توقع ہے۔ مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم نے بتایا کہ ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ پی آئی اے کی انتظامیہ سے بھی بات چیت کی جائے گی۔ پالپا کے رہنما عامر ہاشمی کا کہنا ہے کہ مطالبات نہ مانے گئے تو لائہ عمل کا اعلان آج کریں گے۔ شجاعت عظیم نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اڑھائی گھنٹے تک جاری بات چیت کے دوان کوئی حل نہ نکل سکا اور ایک مرتبہ پھر حکومت اور پالپا کے درمیان ڈیڈلاک پیدا ہو گیا۔ چار روز سے جاری تنازع کے باعث اب تک درجنوں پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں جبکہ متعدد تاخیر کا شکار ہیں۔ ادارے کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے جبکہ ایڈوانس بکنگ کرانے والے مسافر شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ گزشتہ روز مزید چھ پروازوں کو منسوخ کر دیا گیا۔ دو پروازوں میں تاخیر ہوئی۔ منسوخ کی جانے والی تمام چھ پروازیں کراچی سے ملک کے دیگر شہروں کیلئے تھیں۔