ہندو پر یقین نہیں
1920ء کے بعد اقبال ہندوستان کی سیاست میں ایک معتبر مقام حاصل کر چکے تھے اور وہ یہ بات ثبوت کے ساتھ کہہ سکتے تھے کہ کانگرس کسی طور پر بھی مسلمانوں کے ساتھ کسی قسم کی مفاہمت کے لئے تیار نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے اس بات کا اظہار حکیم محمد حسن قرشی سے 1927ء میں کیا تھا۔ جب ان سے یہ کہا گیا کہ کانگرس تجاویز دہلی منظور کرے گی۔ اقبال کا جواب تھا ’’مجھے یقین نہیں آتا کہ ہندو کبھی کسی سمجھوتے پر رضامند ہو سکیں گے بلکہ میرا تو یہ خیال ہے کہ اگر مسلمان زعماء ہندو لیڈروں کی سب شرطیں مان لیں اور بلاشرط مفاہمت کی پیش کش کر دیں جب ہی ہندو اس سے انحراف کی کوئی صورت پیدا کرنے کی سعی کریں گے‘‘۔
محمد رمضان گوہر