سپریم کورٹ نے ملک بھر میں انسانی اعضاءکی غیرقانونی پیوندکاری روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے 6 ہفتوں میں پیش رفت رپورٹ طلب کر لی ہے۔جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے ازخودنوٹس کیس کی سماعت کا آغاز کیا تو اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے صوبوں میں غیرقانونی پیوندکاری روکنے کے لئے صوبائی حکومتوں کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں قانون سازی کی ضرورت بھی ہے اور ملک بھر میں علاقائی سطح پر غیرقانونی پیوندکاری کی روک تھام کے لئے مانیٹرنگ ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں اور متعلقہ حکام ایسے ہسپتالوں کے خلاف کارروائی بھی کر رہے ہیں جو غیرقانونی پیوندکاری میں ملوث ہیں۔ اس موقع پر جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ عدالت اس کیس میں معاملے کی تہہ تک جائے گی۔ وفاق اور صوبے اعضاءکی غیرقانونی پیوندکاری کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات بارے جامع رپورٹ 6 ہفتوں میں جمع کرائیں جس کے بعد کیس کی مزید سماعت کی جائے گی۔