پاکستان کیخلاف ایٹمی پھیلاﺅ کے الزام پر مقدمہ خارج کردیا گیا۔ عالمی عدالت نے پاکستان اور بھارت کیخلاف مقدمہ خارج کیا۔ عالمی عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پاکستان کیخلاف الزامات درست ہیں نہ مقدمہ قابل سماعت ہے۔ پاکستان کیخلاف مقدمہ چھوٹے سے ملک مارشل آئرلینڈ کی جانب سے دائر کیا گیا تھا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دی ہیگ میں ججوں کے ایک 16 رکنی بنچ نے درخواست پر اپنا فیصلہ سنایا۔ یاد رہے کہ بھارت، پاکستان اور برطانیہ کے خلاف مارشل آئی لینڈز کی جانب سے دائر شدہ مقدمے میں کہا گیا تھا کہ بھارت، پاکستان اور برطانیہ جوہری اسلحے کی دوڑ روکنے میں ناکام رہے ہیں اس لیے ان پر دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلایا جائے،بحرالکاہل میں جزائر کے مجموعوں پر مبنی مارشل آئی لینڈ کی شکایت ہے کہ جوہری اسلحے کی دوڑ کے سبب اس کے جزائر غائب ہو رہے ہیں اور یہ ہزاروں سال کے لیے ناقابل رہائش ہو گئے ہیں۔خیال رہے کہ 1946 سے 1958 کے درمیان امریکہ نے سرد جنگ سے قبل ان جزائر پر بہت سے جوہری تجربات کیے تھے اور پھر دنیا میں جوہری اسلحے کی دوڑ شروع ہو گئی تھی۔ شکایت میں کہا گیا برطانیہ، انڈیا اور پاکستان اس کی مسلسل خلاف ورزی کرتے رہے ہیں۔ جیوری نے جوہری صلاحیت کے حامل ان تینوں ممالک سے کہا ہے کہ وہ اس معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے'تمام ضروری اقدامات کرے۔مارشل آئی لینڈ کے ایک سابق وزیر خارجہ ٹونی ڈیبرم نے عدالت کو بتایاکہ ہمارے ممالک کے بہت سے جزائر تباہ ہو گئے ہیں اور وہ کئی ہزار سال تک قابل رہائش نہیں رہیں گے۔