پشاور + اسلام آباد (بیورو رپورٹ + سٹاف رپورٹر) خیبر پختونخوا کی ایک جیل میں تین خطرناک دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔ ان تینوں دہشت گردوں کو فوجی عدالت سےموت کی سزا سنائی گئی تھی جس کی آرمی چیف نے توثیق کر دی تھی۔ پھانسی پانے والوں میں پشاور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے طیارے پر فائرنگ سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث تین خطرناک دہشت گرد شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق کی جن دہشت گردوں کو پھانسیدی گئی ان میں ساجد ولد ابراہیم خان، کالعدم تنظیم کا سرگرم رکن اور پشاور میں پی آئی اے کے طیارے پر ہونے والی فائرنگ میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق جبکہ 2 مسافر زخمی ہوگئے تھے، وہ عام شہریوں کے قتل اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں پر حملے میں بھی ملوث تھا جس کے نتیجے میں پیر اسرار اور ان کے خاندان کے آٹھ افراد جاں بحق ہوئے جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔ساجد کے قبضے سے اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا تھا، اس نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے روبرو اپنے جرائم کا اعتراف کیا، جس کے بعد اسے سزائے موت سنائی گئی۔ پھانسی پانے والا بہرام شیر ولد خیران سرکاری گرلز اسکول پر حملوں سمیت مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں ایک سپاہی شہید جبکہ دو زخمی ہوئے۔ بہرام کے قبضے سے اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا تھا، اس نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے روبرو اپنے جرائم کا اعتراف کیا، جس کے بعد اسے سزائے موت سنائی گئی۔ تیسرا دہشت گرد فضل غفار ولد شہزادہ کالعدم تنظیم کا سرگرم کارکن فضل غفار مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں چار سپاہی شہید جبکہ ایک زخمی ہوا۔فضل غفار کے قبضے سے خودکش جیکٹ بھی برآمد ہوئی، اس نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے روبرو اپنے جرائم کا اعتراف کیا، جس کے بعد اسے سزائے موت سنائی گئی۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ جون 2014 میں پشاور کے باچا خان انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر پی آئی اے کے طیارے پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب طیارہ ہوائی اڈے پر اتر رہا تھا۔جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق جبکہ فلائٹ اسٹیورڈ اور دو مسافر زخمی ہوگئے تھے۔ اس وقت جہاز پر ایک سو چھیانوے مسافر سوار تھے۔ طیارے کو پانچ گولیاں لگی تھیں جس کے بعد ائرپورٹ پر فلائٹ آپریشنز معطل کر دیئے گئے تھے۔