اسلام آباد (صباح نیوز) پارلیمانی کمیٹی برائے احتساب قانون میں کرپشن مقدمات کیلئے عوامی عہدیداروں کا تعین نہ ہوسکا جبکہ جامع اور یکساں قانون کیلئے صوبوں سے مشاورت کا فیصلہ کرلیا سینیٹر فرحت اللہ بابر کو سندھ حکومت اور سینیٹر اعظم سواتی کو خیبرپی کے حکومت سے رابطوں کی ذمہ داری دے دی گئی ۔ ججز اور جرنیلوں کو مجوزہ قومی احتساب کمیشن کے دائرہ کار میں لانے سے متعلق اپوزیشن کی بڑی جماعت کی تجاویز پر پھر کوئی اتفاق رائے نہ ہوسکا ۔اس مجوزہ شق پر غور جاری ہے احتساب قانون کے مجوزہ مسودے کی کاپیاں تمام اراکین کے سپرد کردی گئیں ۔ وزیرقانون وانصاف زاہد حامد نے جلد پیشرفت کا امکان ظاہر کیا ہے ۔ پارلیمانی کمیٹی برائے احتساب قانون کا اجلاس چیئرمین کمیٹی و وزیر قانون زاہد حامد کی صدارت ہوا ایوانوں میں پاکستان مسلم لیگ ن پاکستان پیپلزپارٹی ،پاکستان تحریک انصاف ،جمعیت علماء اسلام ف،اے این پی ،جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کی کارروائی کے دوران ججزاور جرنیلوں کو یکساں احتساب کے دائرہ کار میں لانے کی تجاویز پر بھی بات ہوئی اس بارے میں سینیٹر فرحت اللہ بابر نے اپنی تجاویز پر اصرار کیا اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے زاہد حامد نے کہا کہ سفارشات پر غور جاری ہے کمیٹی نے کافی حد تک کام کرلیا ہے تمام اداروں کے احتساب کے یکساں قانون کے بارے میں تجاویز کیونکہ حساس ایشو ہے اس لیے تمام سیاسی جماعتیں اپنی قیادت سے بات کرکے کمیٹی میں موقف پیش کریں گی ۔ اسی طرح کرپشن اور کرپٹ پریکٹس اور پبلک آفس ہولڈر کے تعین سے متعلق بھی حتمی طور پر کچھ طے نہیں ہوسکا کیونکہ سندھ اور خیبرپی کے میں بھی احتساب کے قوانین بنے ہیں اس لیے اس بات کا جائزہ لیا گیا ہے کہ وفاقی قانون کا اطلاق تعلق صرف وفاق یا صوبوں پر بھی ہوگا حتمی طور پر کچھ طے نہ ہونے پر صوبوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوںنے بتایا کہ مسودے کی تیاری کیلئے دھوکہ دہی اور اعتماد کو مجروح کرنے کے معاملات کے شقیں بھی شامل کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں تاہم یہ معاملات کیونکہ دیگر فوجداری قوانین کا حصہ ہے اس لیے احتساب قانون میں لانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ احتساب قانون واضح طور پر کرپشن اور کرپٹ پریکٹس سے متعلق ہوگا۔ایک سوال کے جواب میںوزیر قانون وانصاف نے کہا کہ ججز اور جرنیلوں کو احتساب کمشن کے دائرہ اختیار میں شامل کرنے کے بارے میں سب ارکان نے کہا ہے کہ اس پر مزید غور ہونا چاہیے ۔ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آئندہ بدھ کو ہوگا۔
پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس۔: ججز‘جرنیلوں کو مجوزہ احتساب کمشن کے دائرہ میں لانے کی تجاویز پر پھر اتفاق نہ ہو سکا
Oct 05, 2017