لاہور (خبر نگار) صدر پیپلز پارٹی وسطی پنجاب قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ایک شخص کو بچانے کے لئے قانون سازی کسی صورت درست نہیں ہے۔ ایک ایسا شخص جس کو عدالت سزا دے چکی ہے اس کے ساتھ وزراء کا کھڑا ہونا عدالتی نظام کی کھلی توہین ہے۔ ایک مجرم کے ساتھ حکومت کا کھڑا ہونا عدالت کو گالی دینا ہے۔ اب یہ کہہ رہے ہیں کہ نہ دلیل ہے نہ وکیل ہے اور پتہ نہیں کیا کیا کہہ رہے ہیں۔ یہ عوامی دبائو کے نام پر ملک کے عدالتی سسٹم اور میڈیا کو دبائو میں لانا چاہتے ہیں۔آج پاکستان کا قرض بڑھ رہا ہے، صنعتیںبند ہو رہی ہیں۔ ایکسپورٹ منفی میں ہے جی ڈی پی گر رہا ہے مگر یہ کہتے ہیں کہ سب اچھا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں پارلیمان کے معاملات پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہئیں۔ میاں صاحب لگتا ہے کہ اس بات پر صدمہ میں ہیں کہ اس عدلیہ نے ان کے خلاف فیصلہ کیا۔ یہ باتیں انہوں نے پنجاب سیکرٹریٹ میں ہونیوالے اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہیں۔ چوہدری اسلم گل، شہزاد چیمہ ، جاوید برکی، رائے شاہجہاں، سید حسن مرتضیٰ، عثمان ملک اور حاجی عزیز الرحمن سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ قمر زمان کائرہ نے بتایا کہ اجلاس میں پیپلز پارٹی قیادت کے دورہ پنجاب اور آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کے جلسوں پر لائحہ عمل مرتب کیا گیا۔ کل سے ناروال میں پارٹی کے تنظیمی دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی اس معاملہ پر اداروں سے ٹکرائو کی میاں صاحب کی پالیسی کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔کیا میاں صاحب یہ چاہتے ہیں کہ کرپشن اور دیگر لوٹ مار کے مقدمات کے فیصلے عوام کی عدالت میں ہونے چاہئیں۔ اگر فوج سیاسی کردار کے لئے آگے آئے گی تو ہم اس کے خلاف ہیں۔انہوں نے کہا کہ کور کمانڈر کانفرنس جمہوریت کے خلاف نہیں ہورہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان چوہدری منظور احمد نے کہا ہے کہ ججوں کو ٹیلیفون کر کے بینظیر اور آصف زرداری کو سزائیں دلوانے والے نواز شریف آج خود عدلیہ پر سیاست کا الزام لگا رہے ہیں۔ نواز اور شہباز شریف کی تقریریں ہی ان کی سیاسی منافقت کا منہ بولتا ثبوت ہیں، مسلم لیگ (ن) کی سیاست دوغلی ہے، ان سے خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی، نواز شریف خود مفاہمت کی جھوٹی باتیں کرنے لگ گئے اور شہباز شریف کو گالیوں پر لگا دیا ہے۔