اعلان کے حوالے سے تاحال میڈرڈ حکومت سے بات نہیں ہوئی: کاتالونین لیڈر، ریفرنڈم کروانے والوں نے قانون کی حکمرانی کے اصولوں کو چیلنج کیا: بادشاہ سپین
بارسلونا(صباح نیوز)سپین کی حکومت کے دبائو اور پولیس کی مداخلت کے خلاف کاتالونیا میں عام ہڑتال کی گئی جبکہ ہسپانوی صدر نے ہڑتال کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سپین کے مشرق میں واقع کاتالونیا خود مختار انتظامیہ کی آزادی کی حامی بعض مزدور یونین اور سول سوسائیٹیز کی اپیل پر وفاقی حکومت کے دبائو اور پولیس کی مداخلت کے خلاف عام ہڑتال کی گئی۔ یاد رہے ہسپانوی حکومت نے کاتالونیاکی آزادی کے ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیا تھا لیکن اس کے باوجود کاتالونیا میں یکم اکتوبر کو ریفرنڈم کروایا گیا اور90 فیصد عوام نے سپین سے آزادی کے حق میں ووٹ دیا تھا۔سپین کی حکومت اور امریکہ سمیت دنیا کے دیگر ممالک نے اسے قبول نہیں کیا۔ یورپی یونین نے اسے سپین کا اندرونی معاملہ قرار دیا۔ سپین کے صدر فلپ ششم نے قوم سے خطاب میں کاتالونیا کے عوام اور سیاسی جماعتوں کو خبردار کیاکہ وہ خطرناک راستہ اختیار کررہے ہیں۔ خودمختاری کا ریفرنڈم غیرقانونی ہے۔اسے کسی قیمت پر قبول نہیں کیا جائیگا۔ اور کاتالونیا سپین کا حصہ رہیگا۔دوسری طرف نیم خودمختار ریاست کاتالونیا کے رہنما کارلس پوئیمونٹ نے کہا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران کاتالونیا کی آزادی کا اعلان کردیں گے۔برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کارلس پوئیمونٹ نے کہا کہ ان کی حکومت رواں ہفتے کے اختتام یا اگلے ہفتے کاتالونیا کا سپین سے علیحدگی کااعلان کریں گے اور اس حوالے سے تاحال ان کی میڈرڈ حکومت سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی لیکن امید ہے ہسپانوی حکومت کاتالونیا کا کنٹرول سنبھالنے کی غلطی نہیں کرے گی اگر میڈرڈ نے مداخلت کی کوشش کی تو بہت کچھ بدل جائے گا۔دوسری جانب سپین کے بادشاہ نے کاتالونیا میں آزادی کے ریفرنڈم کو ملکی وحدت کے لیے خطرناک اور ریاست کے لیے بے عزتی قرار دیا۔ بادشاہ نے کہا کہ ریفرنڈم کا انعقاد کروانے والوں نے قانون کی حکمرانی کے اصولوں کو چیلنج کیا ہے۔
کاتالونیا میں وفاق کیخلاف ہڑتال‘ چند روز میں علیحدگی کا اعلان کر دینگے: کارلس پوئیمونٹ
Oct 05, 2017