اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی) پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے دوران کنونئیرسینیٹر شبلی فراز کا وزیر اعظم آفس سے بلاوہ آگیا اور وہ کمیٹی کا اجلاس ادھورا چھوڑ کر وزیرا عظم کی خصوصی میٹنگ میں شرکت کے لئے چلے گئے ، جمعہ کوپارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنونئیر کمیٹی سینیٹر شبلی فراز کی زیرصدارت جاری تھا جس میں وزارت خزانہ کے مالی سال 2010-11 آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا جارہا تھاکمیٹی میں اجلاس میں آڈٹ پیرازپر بحث جاری تھی کہ اس دوران شبلی فراز کو وزیر اعظم کی جانب سے میٹنگ کا خصوصی پیغام آگیا ،جس کے بعد انہوںنے رکن کمیٹی منزہ حسن سے مشورہ کے بعد اجلاس کی کارروائی موخر کرادی ۔پارلیمنٹ کی ذیلی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کو تین ارب پچاس کروڑ روپے کی سبسڈی اسکیم کا ریکارڈ آڈٹ حکام کو فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے اور اس سلسلے میں 90دن کے اندر رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ آڈٹ حکام کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ وزارت خزانہ کی جانب سے ہمیں 3.5بلین روپے کی ایک سبسڈی اسکیم کا ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا ،صرف ایک لسٹ فراہم کی گئی جس میں بتایا گیا کہ جن کو ادائیگی ہوئی ، سٹیٹ بنک حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ حکومت کے ایک ایس آر او کے تحت سبسڈی کی رقم برآمد کنندگان کو ادا کی گئی ہے جس کا تمام تر ریکارڈ سٹیٹ بنک کے دفاتر میں موجود ہے آڈٹ جب چاہے ان کی تصدیق کرسکتاہے۔