سردی میں کرونا کی دوسری لہر کا خدشہ، ماسک پہنیں، عمران: آزاد کشمیر میں دوبارہ لاک ڈائون کا فیصلہ

Oct 05, 2020

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + خصوصی نمائندہ) وزیراعظم عمران خان نے کہا  ہے کہ موسم سرما میں کرونا وائرس کی دوسری لہرکا خدشہ ہے، سب سے گزارش ہے متوقع کرونا کی لہر سے بچنے کیلئے ماسک پہنیں۔ اتوار کو سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں  وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کچھ دوسری ریاستوں کے مقابلے میں اللہ پاک نے ہم پر مہربانی کی ہے اور ہمیں کرونا وائرس کے بدترین اثرات سے بچایا ہے تاہم خدشہ ہے کہ موسم سرما کا آغاز کرونا وائرس کی دوسری لہر کے آغاز کا سبب بن سکتا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں سب سے گزارش کرتا ہوں کہ کیسز کی تعداد کو بڑھنے سے روکنے کے لیے عوام چہروں پر ماسک پہنیں، تمام دفاتر اور اداروں کو یقینی بنانا ہوگا کہ ان کے ملازمین نے ماسک پہن رکھے ہوں۔ کرونا وائرس کی پاکستان میں مجموعی صورتحال بہتر، کچھ روز سے یومیہ کیسز کی تعداد میں اضافہ رپورٹ ہوا ہے۔ پاکستان میں 4 اکتوبر تک مزید 1026 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی اور 9 مریض انتقال کر گئے جبکہ 375 افراد صحتیاب ہوگئے۔ آج رپورٹ سندھ کے 267 کیسز اور 3 اموات، بلوچستان میں 48 کیسز اور خیبرپختونخوا میں 65 کیسز گزشتہ روز کے تھے۔ ملک میں مجموعی طور پر 3 لاکھ 15 ہزار 10 افراد وائرس سے متاثر، 2 لاکھ 98 ہزار 968 صحتیاب جبکہ 6 ہزار 516 انتقال کر چکے ہیں۔ فعال کیسزبڑھ کر 9525 ہو گئے۔ سندھ میں کرونا وائرس کے291 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد ایک لاکھ 38 ہزار 341 ہوگئی۔ وزیر اعلیٰ دفتر سے جاری رپورٹ کے مطابق صوبے میں وائرس سے ایک مریض کی موت بھی واقع ہوئی جس کے بعد اموات کی تعداد 2521 ہوگئی ہے۔صوبہ پنجاب میں کرونا وائرس سے مزید 147 افراد متاثر ہونے کی تصدیق جبکہ 2 مریض انتقال کر گئے۔ مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار 240 ہوگئی۔خیبر پی کے میں2 جاں بحق‘ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وائرس کے مزید 53 کیسز کی تصدیق ہوئی۔ گلگت بلتستان میں مزید 12 افراد وائرس کا شکار بنے۔ آزاد کشمیر میں مزید 40 افراد کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا جبکہ ایک فرد کا انتقال بھی ہوا۔ اموات کی مجموعی تعداد 76 تک جا پہنچی۔ 24 گھنٹوں میں مزید 375 افراد شفایاب، مجموعی طور پر یہ تعداد 2 لاکھ 98 ہزار 968 ہوگئی۔ اتوار کے روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی) کی جانب سے جاری تازہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کروناوائرس کے 33,725ٹیسٹ کئے گئے جبکہ اب تک ملک بھر میں کرونا وائرس کے کل 36لاکھ 44ہزار 762 ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں۔ ملک بھر میں اس وقت کروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوںکی شرح2.1 فیصد ہے جبکہ صحتیاب ہونے والے مریضوں کی شرح 95 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کروناوائرس کے 375مریض صحتیاب ہو کر گھروں کو چلے گئے۔ ادھر آزادکشمیر میں کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث ایک بار پھر لاک ڈائون نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں کیا گیا ہے۔ آزاد کشمیر میں دوبارہ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں کرونا کے کیسز بڑھنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پازیٹو کیسز کی شرح 8.3 فیصد ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مذہبی اجتماعات‘ سیاسی اور سماجی تقریبات بھی محدود ہوں گی۔ ماسک کی مکمل پابندی ہو گی۔ خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ کرونا ایڈوائزری گروپ نے موذی وائرس بارے خطرے کی گھنٹی بجا دی، حکام کا کہنا ہے کہ ایس اوپیز پر عمل نہ کیا تو کرونا بارے آنے والے دن خطرناک ہو سکتے ہیں۔ محکمہ صحت ذرائع کے مطابق 80 فیصد سے زائد شہریوں نے ایس اوپیز پرعملدرآمد چھوڑ دیا ہے۔ 75 فیصد شہری ماسک ہی نہیں پہنتے جبکہ 85 فیصد سماجی فاصلہ اور ہینڈ سینی ٹائزر استعمال کرنا بھول چکے۔ حجام، بیوٹی سیلونز، بازار، شاپنگ مالز اور دفاتر میں ایس اوپیز پرعملدرآمد نہیں ہو رہا۔ انتظامیہ اور محکمہ صحت کی جانب سے ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر ایکشن نہیں لیا جاتا۔ ادھر شہریوں کا کہنا ہے کہ کرونا ختم ہوچکا، دوبارہ آئے گا تو احتیاط کرلیں گے۔ کرونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کے ممبر پروفیسر اسد اسلم کہتے ہیں، عوام غیرسنجیدہ رویہ اپنا رہے ہیں ، موسم کی تبدیلی سے وائرس واپس آسکتا ہے۔ حکام نے مزید کہا کہ ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو کسی بھی پریشان کن صورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

واشنگٹن(شِنہوا)نوول کرونا وائرس کے علاج کیلئے ایک فوجی ہسپتال میں داخل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں بہت بہتر محسوس ہو رہا ہے جبکہ انہوں نے آنیوالے دنوں کو اپنے لئے اصل امتحان قراردیا۔ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی 4 منٹ کی ویڈیوکلپ میں ٹرمپ نے کہا کہ میں جب یہاں آیا تو بہت اچھا محسوس نہیں ہو رہاتھا ، مجھے اب بہت بہتر محسوس ہو رہا ہے ، مجھے واپس بھیجنے کیلئے ہم سب سخت محنت کر رہے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ میں جلد ہی واپس آؤں گا۔صدارت کی دوسری معیاد کے خواہاں ٹرمپ نے کہا کہ میں مہم ختم کرنے کا منتظر ہوں ، جس طرح اس کا آغاز ہوا تھا اور جس طرح سے ہم اس مہم کو چلا رہے ہیں۔ویڈیو میں ٹرمپ کو ایک میز کے پیچھے بیٹھا دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے ایک نیلی جیکٹ اور سفید شرٹ پہن رکھی ہے جس کے کالر کے بٹن کھلے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرا اندازہ ہے کہ اگلے کچھ دنوں کا عرصہ اصل امتحان ہے۔ لہذا ہم دیکھ رہے ہیں کہ اگلے 2 دنوں میں کیا ہوتا ہے۔ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ نوول کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے پر وائٹ ہاس میں قرنطینہ ان کی اہلیہ میلانیا کی حالت بھی بہت بہترہے۔ انہوں نے کہا کہ میلانیا بہت بہتر ین طریقے کے ساتھ اس سے نمٹ رہی ہیں اوراس سے مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے۔ چینی صدر شی جن پھنگ نے ہفتہ کے روز اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ  اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ کی جلد صحت یابی کے لئے خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ کرونا وائرس کے شکار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طبیعت ناساز ی کے باعث آئندہ 24گھنٹے انتہائی اہم قرار دیئے گئے۔وائٹ ہائوس کے چیف آف سٹاف مارک میڈوز کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کے گذشتہ 24گھنٹے انتہائی تشویشناک صورتحال میں گزرے۔  اب یہ واضح نہیں کہ صدر ٹرمپ کی طبیعت مکمل بحال ہونے میں کتنا وقت لگ سکتا ہے۔ آئندہ 24گھنٹے ان کیلئے انتہائی اہم ہیں ۔ دوسری جانب ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد صدر ٹرمپ کی صحت فی الحال تسلی بخش نہیں ہے لیکن ان کی صحت میں مسلسل بہتری آرہی ہے، اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے کافی پْرامید ہیں۔  برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا ہے کہ کرونا وبا کے اگلے کچھ ماہ ناہموار رہیں گے۔ موسم سرما بہت سخت ہو سکتا ہے۔ موسم بہار میں صورتحال بالکل مختلف ہو جائیگی۔ لوگوں کی پریشانیوں سے آگاہ ہیں۔ لیکن ہمیں احتیاطی تدابیر اختیار کرکے وائرس کو کمزور کرنا ہے۔ ملکی معیشت چلانے کیلئے ہمیں توازن قائم کرنا ہے۔ جس کی ہم کوشش کررہے ہیں۔ جب تک کرونا کے پھیلاؤ کی شرح کم نہیں ہو جاتی تب تک پابندیاں جاری رکھنا ضروری  ہے۔ برطانیہ میں ایک روز پہلے 12800سے زائد کی ریکارڈ تعداد میں کرونا متاثرین رپورٹ ہوئے ہیں۔ کرونا متاثرین کی تعداد چار لاکھ 80  ہزار سے زائد اور اموات 42 ہزار300 سے زائد ہیں۔ جبکہ دہلی حکومت نے 31 اکتوبر تک تمام سکولزبند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اعلان نائب وزیراعلیٰ نے کیا۔وائٹ ہاؤس میڈیکل ٹیم نے امریکی صدر ٹرمپ کی طبیعت سے متعلق بریفنگ میں کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کو دو بار خون میں آکسیجن کی کمی کا مسئلہ ہوا ہے۔ آکسیجن کی کمی پر صدر ٹرمپ کو اب تک بخار نہیں ہوا ان کی طبیعت میں مسلسل بہتری آ رہی ہے۔ امریکی قومی سلامتی مشیر رابرٹ اور برائن نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی طبیعت بہت بہتر ہے۔ امریکی صدر ابھی کچھ دن مزید ہسپتال میں رہیں گے۔ فرانسیسی حکومت نے پیرس میں کرونا پابندیاں سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیر سے پیرس میں بازار اور کیفے بند ہوں گے۔ سماجی تقریبات پر بھی پابندی ہو گی۔ فرانسیسی وزیر صحت نے کہا ہے کہ پابندیاں لگانے کے سوا کوئی چارہ نہ ہو گا۔   

مزیدخبریں