سرینگر (این این آئی) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں18 جولائی کو شوپیان میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ایک جعلی مقابلے میں شہید ہونے والے راجوری کے تین مزدوروں کی میتیں قبروں سے نکال کران کے اہلخانہ کے حوالے کردی گئیں جنہیںبعد میں اپنے آبائی علاقے میں سپرد خاک کردیاگیا ۔غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں ایک جعلی مقابلے میں راجوری کے تین مزدوروں کے قتل کی تحقیقات پولیس کے بجائے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعے اورعدالت کی نگرانی میں کرانے کی استدعا کی گئی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ درخواست جموں وکشمیر ری کنسیلئیشن فرنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر سندیپ ماوا نے 18سالہ ابرار احمد،21سالہ محمد ابرار اور26سالہ امتیاز احمدکے قتل کے سلسلے میں دائر کی ہے۔ دریں اثنا دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے بھارتی دارالحکومت میں چار کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نوجوانوں کی شناخت ضلع پلوامہ کے 25 سالہ الطاف احمد ڈار اور ضلع شوپیاں سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ مشتاق احمد غنی‘ 28 سالہ اشفاق مجید کوکہ اور 22 سالہ عاقب صفی کے طورپر ہوئی ہے۔
جعلی مقابلے میں شہید3 مزدور سپرد خاک،دہلی میں 4 کشمیری نوجوان گرفتار
Oct 05, 2020