حیدرآباد (نامہ نگار) متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے تحت حیدرآباد مارچ کے اختتام پر کوہ نور چوک پرخطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مارچ نے ساری سازشوں کو تاراج کردیا کراچی، حیدر آباد، میر پور خاص، نواب شاہ کو غلام بنانے کی کوشش کو چکنا چور کر دیا۔ ایک جانب سندھو دیش کا خواب ہے اور دوسری جانب متروکہ سندھ، جنوبی سندھ صوبہ ہے جو سندھو دیش کے خواب کو چکنا چور کریگا۔ کراچی اگر متروکہ سندھ کا سر ہے تو حیدر آباد اسکا چہرا ہے اور متروکہ سندھ وہ بوجھ ہے جو ہم پاکستان اٹھا کر لائے تھے اس میں شامل تھا اور یہ ایک عالمی معاہدہ تھا اور اسکے ضامن تاج برطانیہ، یورپی یونین اور یورپ تھا۔ جبکہ گواہ قائد اعظم محمد علی جناح، لیاقت علی خان، نہرو، ماؤنٹ بیٹن شامل تھے اور کتنے گواہ چاہئے، سینئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان نے کہا کہ اورآ ج کی ریلی ثابت کرتی ہے کہ مہاجر آج بھی متحد ہیں وہ کل بھی متحد رہینگے اور تمہارے سینوں پر موم پگھلتی رہیگی جو جماعتیں صوبے کی مخالفت کرتی ہیں وہ مہاجر دشمن جماعتیں ہیں اور انہیں آئندہ الیکشن میں کرارا جواب دینا ہوگا۔ تمہیں جتنی لاشیں گرانی ہیں گراؤ ہم صوبہ لیکر رہینگے۔ رکن رابطہ کمیٹی خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ آج کا جلسہ نا تو جیالوں کا ہے نہ ہی سرکاری ملازمین کا اور نہ ہی 500روپے کے معاوضے پر آیا ہے بلکہ یہ صرف اور صرف حیدر آباد کا مارچ ہے، میئر کو اختیار ملنا چاہئے اگر پیپلز پارٹی سے شہری علاقوں کے فنڈز کا حساب مانگا جائے تو وہ مخالفت پر اتر آتے ہیں۔ آج میں نیب کے چیئر مین سے مطالبہ کرتا ہوں کے انکے خلاف کارروائی تیز کی جائے اگر ہماری لاشیں گرتی ہیں تو گریں سندھ حکومت کی سرپرستی میں پاکستان دشمن ریلی نکالی گئی جس میں بانیان پاکستان کی اولادوں کو گالیاں دی گئیں۔ ملک توڑنے کی بات کی گئی پیپلز پارٹی کے خلاف مقدمہ بننا چاہئے‘ آج کی ریلی دیہی سندھ سے آنے والے جعلی حکمرانوں کے خلاف ہے۔ ہمیں درست گن لو تو سندھ کا وزیر اعلیٰ ہمارا ہوگا۔ رکن رابطہ کمیٹی سہیل مشہدی نے کہا طلبہ تنظیموں میں جو لوگ سندھو دیش کا نعرہ لگایا کرتے تھے وہ آج پیپلز پارٹی کا حصہ ہیں۔ ڈسٹرکٹ انچارج ظفر صدیقی نے کہا کہ حیدر آباد حق پرستوں کا شہر ہے۔
حیدرآبادمارچ: سندھو دیش کا خواب چکنا چور ہوگا، صوبہ لے کر رہیں گے
Oct 05, 2020