کابل/ چین (شِنہوا+ نوائے وقت رپورٹ) کابل میں ایک گنجان آبادی والے نواحی علاقے میں طالبان فوجیوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران داعش کے کم از کم تین عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔ طالبان کے ترجمان بلال کریمی نے پیر کو اپنے ٹویٹ میں تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کی خصوصی فورسز کے ارکان نے گزشتہ رات کابل کے پولیس ضلع17 میں داعش کے ایک ٹھکانے کے خلاف کارروائی شروع کی۔ خفیہ ٹھکانہ مکمل تباہ کردیا گیا۔ یہ لڑائی کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔ افغانستان نے چمن سپن بولدک سرحد آمدورفت کیلئے بند کر دی۔ افغان میڈیا کے مطابق گورنر قندھار نے کہا ہے کہ باب دوستی کے سامنے مرکزی شاہراہ پر افغان حدود میں سیمنٹ بلاکس رکھ دیئے ہیں۔ پاکستانی سرحدی کام کے ساتھ آمدورفت کے طریقہ کار پر تنازع ہے۔ پاکستانی سرحدی حکام کا کہنا ہے کہ افغان حکام کے غیر معمولی اقدام کا علم نہیں آج صبح صورتحال دیکھ کر سرحد پر معمول کی سرگرمیوں سے متعلق فیصلہ کریں گے۔ طالبان نے مزید کئی افراد کو سول اور ملٹری عہدوں پر تعینات کر دیا۔ نئی تعیناتیاں امیر ملا ہیبت اﷲ اخونزادہ کے حکم پر کی گئیں۔ طالبان نے افغانستان میں تیسرے نائب وزیراعظم تعینات کر دیئے۔ مولوی عبدالکبیر کو سیاسی امور کیلئے نائب وزیراعظم مقرر کیا گیا۔ ادھر ذبیح مجاہد کا ٹوئٹر اکاونٹ معطل کر دیا گیا اسکی وجہ نہیں بتائی گئی۔