لاہور (کامرس رپورٹر) نیسپاک نے سخت چیلنجز کے باوجود مشکل ترین قراقرم ہائیوے (حویلیاں تا ٹھاکوٹ) کی تکمیل میں اہم کردار ادا کیا ، یہ موٹروے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) کے تحت ایک اہم رابطہ منصوبہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار منیجنگ ڈائریکٹر نیسپاک ڈاکٹر طاہر مسعود نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نیسپاک نے پروجیکٹ کنسلٹنٹ کے طور پراپنی خدمات فراہم کیں۔ نیسپاک کے کنسلٹنسی کے دائرہ کار میں تفصیلی ڈیزائن کا جائزہ ، کوالٹی اشورینس ، پروجیکٹ مانیٹرنگ اور کنٹریکٹ مینجمنٹ شامل ہیں۔حال ہی میں اس پروجیکٹ نے 9 ویں سالانہ انجینئرنگ نیوز ریکارڈ کے عالمی مقابلہ میں بہترین ڈیزائن اور معیاری تعمیر کی بنیاد پر بہترین پل/سرنگ کا ایوارڈ جیتاہے۔ 120 کلومیٹر پر مشتعمل یہ منصوبہ 134 ارب کی لاگت سے مکمل ہوا۔ یہ پاکستان اور چین کے بھائی چارے اور مضبوط دوستی کی علامت ہے۔ 100 سے زائد پلوں، 8 کلومیٹر لمبی 6 سرنگیں اس منصوبے کا حصہ ہیں۔اسکی تکمیل کے لیے وسیع پیمانے پر ہائیڈرولوجیکل سٹڈیز اور ساختی تشخیص ، جیو ٹیکنیکل جائزہ ، ہائی فل سیکشنز ، جدید ترین ڈھال کے تحفظ کے اقدامات اورمٹی کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا۔۔ یہ ایک گرین فیلڈ پروجیکٹ ہے ، سائٹ کے مقامات پر بروقت معیار کی یقین دہانی ایک مشکل مرحلہ تھا۔۔ پروجیکٹ کے تعمیراتی مرحلے کے دوران نیسپاک نے 40 کے قریب معاون عملہ تعینات کیا۔ مقامی نقطہ نظر سے ، سب سے بڑا چیلنج موٹر وے کے دونوں طرف دیہاتوں اور کمیونٹیوں کے رابطوں کو بحال کرنا تھا۔