افغانستان میں طالبان حکومت نے وزارت میں تیسری مرتبہ توسیع کردی۔ متعدد افراد کو نائب وزرا کے عہدوں پر فائز کیا گیا ہے تاہم اس مرتبہ بھی کسی وزارت میں کسی خاتون کو شامل نہیں کیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق طالبان کے اعلی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ عبوری حکومت میں تیسری توسیع کے دوران 38 نئے وزرا کو شامل کیا گیا ہے۔ ان سب کا تعلق طالبان سے ہے اور اس میں اقلیتی گروپوں کو نمائندگی نہیں دی گئی ہے۔طالبان حکومت میں یہ نئی توسیع اس بات کا تازہ ترین اشارہ ہے کہ وہ اپنی حکومت کو تسلیم کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی طرف سے پیش کردہ شرائط کو ماننے کے لیے آمادہ نہیں ہیں اور وہ خواتین اور اقلیتی گروپوں کے ساتھ اپنی مرضی کے مطابق سلوک کریں گے۔حالانکہ طالبان کو اس وقت بین الاقوامی برادری کی امداد کی اشد ضرورت ہے کیونکہ ملک کی معیشت تباہ ہونے کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ خشک سالی اور داعش کا بڑھتا ہوا خطرہ بھی بڑے چیلنج بن کر سامنے کھڑے ہیں۔
طالبان حکومت میں تیسری توسیع، کوئی خاتون شامل نہیں،ذبیح اللہ مجاہد
Oct 05, 2021 | 14:08