محتسب سندھ کی مداخلت پریتیم لڑکے کو دس سال بعد ملازمت مل گئی

Oct 05, 2022

کشمور(نامہ نگار)صوبائی محتسب سندھ اعجاز علی خان نے خالد حسین کی شکایت پر سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ کو فوتگی کوٹہ کے کیسز پر کارروائی کو بہتر بنانے اورغیر معمولی تاخیر سے بچنے کے احکامات جاری کر دیے۔مذکورہ شکایت کنندہ کے مطابق اُن کے والد پرائمری ٹیچرتھے جن کا دورانِ سروس 2010ئ؁ میں انتقال ہو گیا تھا اور یہ کہ وہ اپنے والد کے انتقال کے بعدسے فوتگی کوٹہ پر اپنی تقرری کے لیے کیس کی پیروی کر رہے تھے لیکن کوئی شنوانی نہیں ہوئی تو انھوں نے محتسب کو مداخلت کی درخواست دی۔معاملے پر کارروائی کے دوران تعلقہ ایجوکیشن آفیسر (میل) پرائمری، کشمور نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں بتایا کہ پالیسی کے مطابق شکایت کنندہ متوفی کوٹے کے تحت نان ٹیچنگ اسٹاف کی پوسٹ کا حقدار ہے اور اسے خالی آسامی کی دستیابی پر اوّلین ترجیحی بنیاد پر اہمیت دی جائے گی ۔محتسب اعلیٰ سندھ کی جانب سے مسلسل کارروائی پر مجاز اتھارٹی نے رسمی کارروائیوں کی تکمیل کے بعد تحریری اطلاع دی کہ شکایت کنندہ کو فوتگی کوٹہ پر ’’چوکیدار ‘‘کے عہدے تعینات کیا گیا ہے جس کی تصدیق شکایت کنندہ نے بھی کر دی۔محتسب اعلیٰ سندھ نے محکمہ اسکول ایجوکیشن کو شکایت کنندہ کے کیس کا فیصلہ کرنے میں دس سال سے زیادہ کا عرصہ لگانے پر بدانتظامی قرار دیتے ہوئے احکامات جاری کیے کہ مستقبل میںا س طرح کے معاملات میں غیر معمولی تاخیر سے بچنے کے لیے بہتر اور مناسب کارروائی کے انتظامات کیے جائیں۔ 

مزیدخبریں