چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی سے چند گزارشات 


مکرمی : رورل ہیلتھ سنٹر قاصیاں کا قیام 1962 میں آیا اور رقبے کے لحاظ سے کم بیش یہ 42 کنال پر مشتمل ہے ۔ شرقی گوجرخان میں مرکزی جگہ پر موجود ہونے کی وجہ سے یہ  بیسک ہیلتھ یونٹ بیول ، بیسک ہیلتھ یونٹ چنگا میرا ، بیسک  ہیلتھ یونٹ تھاتھی، بیسک ہیلتھ یونٹ بھڈانہ اور بیسک ہیلتھ یونٹ سوئی چیمیاں کو کنٹرول کر رہا ہے ۔ کشمیر ڈوڈھیال تک لوگ مستفید ہوتے ہیں۔ اتنی طویل مدت سے قائم رورل ہیلتھ سنٹر کو اس جدید دور کے تقاضوں کے مطابق اب گریٹ ہو ہو جانا چاہیے تھا لیکن اب بھی رورل ہیلتھ سنٹر  بہت سی سہولتوں سے  محروم ہے۔ مرکزی حیثیت کا حامل یہ طبی مرکز ایمبولینس کی سہولت سے محروم ہے ۔ پانچ چھ سال قابل یہاں سے ایمبولینس یہ کہہ کر واپس لے گئی کہ اب یہ چلنے کے قابل  نہیں بلکہ رائٹ آف ہونے کے قابل ہے  اس کے بعد تحصیل گوجرخان کے دونوں ہیلتھ سنٹرز مندرہ اور دولتالہ کو تو ایمبولینس دے دی گئیں لیکن قاضیاں رورل ہیلتھ سنٹر آج بھی اس سہولت سے محروم ہے ۔ یہاں جدید طرز کا ڈینٹل  یونٹ اور بہترین ایکسرے مشین ہونی چاہیے۔ طویل مدت سے یہاں ایکسرے مشین کا ٹیکنیشن نہیں۔ یہاں پر 25 پوسٹ خالی ہیں جس کی وجہ سے سنٹر کے انچارج کو معاملات چلانے میں بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ موجودہ دور میں صرف اور صرف پیسے بٹورنے کے لئے زیادہ تر پرائیویٹ ہسپتال ڈلیوری کے موقع پر آپریشن کو ترجیح دیتے ہیں لیکن رورل ہیلتھ سنٹر قاضیاں میں اہل علاقہ کے لئے نارمل ڈلیوری کی بہترین سہولت موجود ہے  ۔ حالانکہ یہاں  ایک پوسٹ لیڈیز وومن میڈیکل آفیسر کی بھی موجود ہے  طویل مدت سے اس پوسٹ پر لیڈی ڈاکٹر تعینات نہیں کی گئی ۔ یہاں پر وومن میڈیکل آفیسر کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔ نہ صرف اس کا میڈیکل بجٹ بڑھایا اور اگر محکمہ صحت کے اعلی حکام رورل ہیلتھ سنٹر قاضیاں کو ایمبولینس نہیں ٰدے سکتے تو وزیر اعلی پنجاب سے یہاں پر ریسکیو 1122 کے سنٹر کے قیام کی منظوری لی جائے کیونکہ یہاں عملے کی رہائش اور ہر طرح کی گاڑی کی پارکنگ کے لئے بے تحاشا جگہ موجود ہے ۔
(راجہ احسان الحق 03005261181

ای پیپر دی نیشن