گزشتہ روز بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی غیر قانونی قبضے والے کشمیر کے حریت رہنما الطاف احمد شاہ کی جیل میں بگڑتی صحت پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ گردے کے کینسر میں مبتلا الطاف احمد شاہ کو طبی امداد فراہم کرنے میں ناکامی مایوس کن ہے، حالت بگڑ رہی ہے اور کینسر پھیل رہا ہے۔ بھارتی وزیراعظم سے اہلخانہ کی متعدد اپیلوں کے باوجود کارروائی نہیں کی گئی۔ الطاف احمد شاہ کو ابھی تک ہسپتال منتقل نہیں کیا گیا، انہیں طبی امداد فراہم کی جائے اور جلد رہا کیا جائے جبکہ دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں کارروائیوں کے دوران ایک اور نوجوان کو گرفتار کرلیا۔ تسلسل کے ساتھ کئے جانیوالے بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی پامالی پر عالمی سطح پر مجرمانہ خاموشی انتہائی افسوسناک ہی نہیں بلکہ حیرت انگیز بھی ہے جس سے بادی النظر میں یہی عندیہ ملتا ہے کہ بھارت کو عالمی برادری کی مکمل آشیرباد حاصل ہے۔ مودی سرکار آزادی کی جنگ لڑنے والے کو دہشت گرد قرار دیکر اسے شہید کر دیتی ہے یا اسے حراست میں لے لیتی ہے۔ اس نے علالت کے باوجود بزرگ حریت رہنما علی گیلانی کو اسی پاداش میں زیرحراست رکھا جہاں انکی بیماری کیمطابق انہیں علاج معالجہ کی کوئی سہولت میسر نہ تھی جسکے باعث وہ زیرحراست ہی وفات پاگئے۔ حریت رہنما یٰسین ملک بھی شدید علیل ہیں اور بھارتی قید میں ہیں۔ اب الطاف احمد شاہ جو گردے کے کینسر میںمبتلا ہیں‘ انہیں بھی کسی قسم کے علاج کی سہولت فراہم نہیں کی جارہی جس پر پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ انہیں فوری ہسپتال منتقل کیا جائے اور فوری رہا کیا جائے۔ بھارت کی ایسی مجرمانہ کارروائیاں عالمی اداروں بالخصوص انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے منہ پر ایک طمانچہ ہے۔ اگر عالمی سطح پر بھارت کیخلاف نوٹس نہ لیا گیا تو اسکے حوصلے مزید بلند ہونگے اور وہ مسلمانوں کا جینا دوبھر کئے رکھے گا۔