قصور+کاہنہ (نمائندہ نوائے وقت+نامہ نگار) ریسکیو اہلکاروں نے انجینئر سلطان محمود کی زیرنگرانی سرچ آپریشن کے بعد تین بچوں کی نعشیں نہر سے برآمد کر لیں۔ کاہنہ نو لاہور کے رہائشی محمد عظیم نے یکم اکتوبر کو اپنے ہی چار بچوں کو مصطفیٰ آباد نہر برد کر دیا اور بعد ازاں پولیس بچوں کے اغواءکی رپورٹ درج کروانے پولیس سٹیشن پہنچ گیا تاہم پولیس کی تفتیش میں محمد عظیم نے بتایا کہ اس نے اپنے چار بچے مصطفیٰ آباد نہر میں پھینک دیے ہیں۔ 3 اکتوبر کو پولیس کی کال پر ریسکیو 1122 نے بتائی گئی لوکیشن پہنچ کر پر سرچ آپریشن شروع کر دیا اور چار اکتوبر دن گیارہ بجے تک تین بچوں کی نعشیںنہر سے برآمد کر لیں۔ مقتولین میں غلام صابر عمر 12 سال،سمعیہ عمر 9 سال، نبہیہ عمر 5 سال اور عائشہ عمر دو سال شامل ہیں۔ غلام صابر اور سمیہ کی نعشیں جائے وقوعہ سے 5 کلو میٹر دور اور اور عائشہ کی نعش 15 کلو میٹر دور سے ملیں جبکہ نبہیہ کی تلاش جاری ہے۔ ریسکیو سرچ آپریشن میں 16 ریسکیو اہلکار دو ایمبولینسز ایک ریسکیو وہیکل اور چار موٹر بائیک حصہ لے رہی ہیں۔