اسلام آباد ،پشاور،لاہور،کوئٹہ،واشنگٹن(خبرنگار خصوصی، اپنے سٹاف رپورٹر سے، این این آئی،نامہ نگار،نوائے وقت رپورٹ)چمن بارڈر کراسنگ کے فرینڈ شپ گیٹ پر تعینات افغان فوجی نے راہگیروں پر بلااشتعال فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 12 سالہ بچے سمیت دو پاکستانی شہید ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آرکے مطابق پاک افغان سرحد کے ساتھ چمن بارڈر کراسنگ کے فرینڈ شپ گیٹ پر تعینات ایک افغان فوجی نے پاکستان سے افغانستان جانے والے راہگیروں پر بلااشتعال اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں12 سالہ بچے سمیت دو پاکستانی شہری شہید اور ایک بچہ زخمی ہوگیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ زیرو لائن پر واقع آٹ بانڈ گیٹ پر پیش آیا، تاہم سکیورٹی فورسز نے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بے گناہ مسافروں کی موجودگی میں فائرنگ کے تبادلے سے گریز کیا تاکہ جانی نقصان سے بچا جا سکے۔ جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال چمن منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ زخمی بچہ جسے سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر باہر نکالا تھا، زیر علاج ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق افغان حکام سے اس غیر ذمہ دارانہ اقدام اور لاپرواہی کی وجہ دریافت کی گئی ہے اور مجرم کو پکڑ کر پاکستانی حکام کے حوالے کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔ افغان حکام سے کہا گیا ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی کشیدگی سے بچنے کے لیے ذمہ داری سے کام کرنے کے لیے نظم وضبط کا مظاہرہ کریں۔ پاکستان مثبت اور تعمیری دوطرفہ تعلقات کے ذریعے امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے، تاہم اس طرح کے ناخوشگوار واقعات سے خلوص نیت اور مقصد کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر فائرنگ کا واقعہ قابل مذمت ہے ، افغان حکومت سے مطالبہ ہے کہ فائرنگ کرنے والے مجرم کو پاکستان کے حوالے کیا جائے تا کہ اس کیس کو پاکستان کی عدالت میں چلا کر کیفرکردارتک پہنچایا جاسکے ، پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردوں کے خلاف لڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں ، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہم ہی جیتیں گے ۔ہماری فورسز نے اس واقعہ پر تحمل کا مظاہرہ کیا ،ایک ذمہ دار ریاست کا ایسا ہی مظاہرہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے ایک انفارمیشن بیسڈ آپریشن کیا جس میں 10 دہشت گرد مارے گئے ہیں ۔سرکاری ذرائع کے مطابق افغان دہشتگرد پاکستان میں عرصے سے غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور ملک میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں بھی افغان دہشتگردوں کا ہاتھ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق چند مہینوں میں پاکستان میں ہونے والے 24 خودکش حملہ آوروں میں سے 14 افغانی تھے۔ذرائع کے مطابق پاکستان میں ٹی ٹی پی جیسے دہشتگرد نیٹ ورک کو افغان دہشتگردوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔خیبر پی کے میں رواں برس 3 ہزار 911 افغان مہاجرین جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں، 597 افغان مہاجرین پاکستانی شناختی کارڈ بنانے کی کوشش میں گرفتار ہوئے۔افغان کمشنریٹ کے مطابق امارت اسلامی حکومت کے قیام کے بعد افغان مہاجرین کی امد میں اضافہ ہوا اور پاکستان میں غیرقانونی طور پر7 لاکھ 75 ہزار افغان مہاجرین پاکستان داخل ہوئے۔ علاوہ ازیں نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے تارکین وطن کا ڈیٹا جمع کرنے کیلئے پولیس کو ٹاسک سونپ دیا۔ذرائع کے مطابق تارکین وطن کے ڈیٹا سے متعلق نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے آئی جی پنجاب اور تمام اضلاع کے آر پی اوز کو ہدایات جاری کردیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ غیر قانونی تارکین کے شناختی کارڈز کی باقاعدہ تصدیق کی جائے ، غلط شناختی کارڈز کو فوری بلاک کیا جائے، پولیس مو¿ثر آپریشن کے ذریعے غیر قانونی تارکین وطن کا ڈیٹا اکٹھا کرے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ محسن نقوی نے کسی غیر قانونی تارکین وطن کے ساتھ نرمی نہ کرنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں، پنجاب حکومت نے اپیکس کمیٹی اجلاس کے بعد پنجاب میں آپریشن کا فیصلہ کیا۔اس حوالے سے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نیشنل ایکشن پلان کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی شروع کر رہی ہے۔ نگران صوبائی وزیر جان اچکزئی نے کہاہے کہ دہشتگردی کے واقعات میں افغان باشندے ملوث رہے ،غیرقانونی طو پر ملک میں آنے والوں کا خاتمہ اب ناگزیر ہو چکا ہے ۔ملا ہیبت اللہ کے فتوی کے مطابق پاکستان پر حملے جائز نہیں،ہم نے افغان بھائیوں کو کئی عشروں سے عزت سے رکھا،جنوری سے ابتک پاکستان میں 24دہشتگردی کے حملے ہوئے ۔محکمہ خارجہ کے نائب امریکی ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ افغان باشندوں کی دوبارہ آبادکاری کیلئے پاکستان اہم پارٹنر ہے۔ پریس بریفنگ میں انہوں نے سکھ رہنما پردیپ سنگھ قتل معاملے پر بھی گفتگو کی اور کہا کہ جسٹس ٹروڈو کے لگائے الزامات پر گہری تشویش ہے۔ بھارت سے کینیڈا کی تحقیقات میں تعاون کیلئے کہا ہے۔پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی افراد کے پاس ملک چھوڑنے کے لئے صرف 27 دن باقی ہیں۔ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو 31 اکتوبر تک پاکستان چھوڑنا ہوگا بصورت دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے گرفتاری اور ملک بدری کو یقینی بنائیں گے۔ سی ٹی ڈی نے آپریشن کر کے بونیر میں ٹی ٹی پی کے چار دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا، قبضے سے دستی بم، اسلحہ، ڈیٹونیٹرز اور بارود برآمد، دہشتگردوں نے افغانستان اور کرم سے تربیت حاصل کی۔پشاور ہائی کورٹ نے افغان مہاجرین کو پاکستانی شہریت دینے سے متعلق درخواستوں میں نادرا سے جواب طلب کر کے سماعت ملتوی کر دی۔
چمن بارڈر: افغان اہلکار کی فائرنگ، 2پاکستانی شہید،امن چاہتے ہیں، مجرم ہمارے حوالے کیا جائے، پاکستان
Oct 05, 2023