نواز شریف انتقام لینے نہیں، پاکستان کو بھارت سے آگے لے جانے آرہے ہیں: شہباز شریف

لاہور+کاہنہ (نوائے وقت رپورٹ+نامہ نگار) مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ پارٹی کے قائد نواز شریف انتقام لینے کے لئے واپس نہیں آ رہے۔ شہباز شریف نے لاہور میں اپنے حلقے میں کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ 2013ءمیں نواز شریف نے 20، 20 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ختم کی، تب بجلی نہیں تھی اور لوگ بےروزگار تھے، نواز شریف نے صرف 4 سالوں میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا۔ نواز شریف دور میں مہنگائی نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔ 2018 میں تاریخی دھاندلی اور جھرلو انتخابات ہوئے اور عوام کو ترقی، خوشحالی سے محروم کر دیا گیا۔ نواز شریف کو اقتدار سے نہیں ہٹایا گیا تھا بلکہ عوامی ترقی و خوشحالی کو روکا گیا تھا۔ اللہ کو منظور ہوا تو نواز شریف 21 اکتوبر کو واپس آ رہے ہیں۔ ترقی کا رکا ہوا سفر دوبارہ شروع کریں گے۔ آپ 21 اکتوبر کو نواز شریف کا تاریخی استقبال کر کے پیغام دیں کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف انتقام لینے کے لئے واپس نہیں آ رہے۔ جن کرداروں نے نواز شریف کے ساتھ زیادتی کی ان کا سب کو علم ہے۔ نواز شریف کے ورکر کے طور پر میں اپنی جان لڑاو¿ں گا۔ نواز شریف پاکستان کو دوبارہ خوشحال کرنے کے لیے آ رہا ہے۔ نواز شریف کے زمانے میں آٹا 35 روپے کلو تھا اور چینی 52 روپے کلو تھی۔ اس کا جرم یہ تھا کہ اس نے پاکستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے شبانہ روز محنت کی، پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا اور اسی وجہ سے 2018ءکے انتخابات میں تاریخ کی بدترین دھاندلی ہوئی۔ نواز شریف وطن واپس انتقام لینے کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کو دوبارہ خوشحال کرنے، ترقی کا دور دوبارہ چلانے اور پاکستان کو بھارت سے آگے لے جانے کے لیے آ رہا ہے۔ جن اداروں نے نواز شریف کے ساتھ ظلم و زیادتی کی ان کا آپ کو اچھی طرح علم ہے لیکن فیصلہ یہ کرنا ہے کہ آگے انتقام لینا ہے یا یتیموں اور غریبوں کی خدمت کرنی ہے، اور میرا آپ سے وعدہ ہے کہ میں نواز شریف کے ساتھ اپنی جان لڑاو¿ں گا۔کاہنہ میں ملک جاوید اقبال سابقہ چئیرمین کے ڈیرے پر خطاب میں انہوں نے کہا چار سال گالی گلوچ ہوئی۔ معاشرے میں گند گھولاگیا مجھے بتائیں۔ نواز شریف نے لاکھوں لیپ ٹاپ دیے مگر سازش سے قائم حکومت نے کیا دیاہم نے کے پی ایل آئی بنایا مگر انہوں نے سازش کر کے اس کو بندکر دیا۔ یہی سازشی لوگ چاہتے تھے مگر ہم نے ملک بچایا ہم نے ریاست بچائی اور اس کے عوض اگر ہماری سیاست کو نقصان ہوا ہے تو یہ سودا گھاٹے کا ہو گا۔ جلسہ سے رانا مبشر اقبال نے بھی خطاب کیا۔

ای پیپر دی نیشن