معیشت بحالی کیلئے تعاون کرینگے، آرمی چیف: افغان ٹرانزٹ اقدامات سے ایک ٹریلین روپے ٹیکس بچت ہوگی:وفاقی وزرائ

راولپنڈی /واشنگٹن /اسلام آباد(خبرنگارخصوصی)نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کا چھٹا اجلاس بدھ کو اسلام آباد میں منعقد ہوا. وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ایس آئی ایف سی کے تحت کے تحت ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے جاری مختلف اقدامات کا جائزہ لیا گیا. اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف، عبوری وفاقی کابینہ کے اراکین، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو کونسل کی گزشتہ اجلاس کے بعد سے آج تک ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور کاروباری سہولیات کی فراہمی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی. اجلاس نے ملک میں سرمایہ کاری پر اثر انداز ہونے والے اقتصادی عناصر، بشمول اصلاحاتی عمل میں تعطل اور شدید خسارے والے سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل کا بھی جائزہ لیا۔ اجلاس میں عوام کے وسیع تر مفاد اور ملکی خزانے کو مزید نقصان سے بچانے کیلئے ان قومی ملکیت والی کمپنیوںکی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے پر اتفاق ہوا۔ کمیٹی نے سرمایہ کاری کے مقامی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ سرمایہ کاری کے لئےطے شدہ اہداف کے حصول کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیرِ اعظم نے مختلف وزارتوں کی طرف سے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیرِ اعظم نے وزارتوں کو ہول آف گورنمنٹ اپروچ کو مرکزی حیثیت دیتے ہوئے ایسے اقدامات جاری رکھ کر ملکی معیشت کو درپیش چیلینجز پر قابو پانے کی اہمیت پر زور دیا. اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف نے ملکی معیشت کی بحالی و ترقی کیلئے پاک فوج کے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ جے آسٹن کی فون پر گفتگو ہوئی ہے جس میں باہمی دلچسپی کے امورپر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس حوالے سے پینٹاگون کے پریس سیکرٹری پیٹ رائڈر نے کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ جے آسٹن نے فون پر بات چیت کی۔پینٹاگون کے پریس سیکرٹری پیٹ رائڈر کے مطابق جنرل عاصم منیر اور امریکی وزیرِ دفاع نے باہمی مفاد کے امور پر گفتگو کی۔پیٹ رائڈر نے کہا کہ جنرل عاصم منیر اور امریکی وزیرِ دفاع نے علاقائی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
آرمی چیف
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+نامہ نگار) وفاقی وزےر تجارت گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹرےڈ کے لئے سارا پےسہ پاکستان اور اوورسےز پاکستانےوں کا استعمال ہو رہا تھا، پاکستان کے اقدماتا سے اےک ٹرےلےن روپے ٹےکس چوری کی روک تھام ہو گی، بےرون ملک پاکستانی جو کماتے ہےں وہ ٹےکس چوروں کو نہےں دے سکتے ،جی سی سی کے ساتھ اےف ٹی اے پاکستان کے لئے مثبت خبر ہے، صنعتوں کے لئے بجلی کی قےمت اےک مسلہ ہے ،اس کو حل کرےں گے۔ وفاقی وزراءنے ان خےلالات کا اظہار گذشتہ روز خصوصی سرماےہ کاری کونسل کے اجلاس کے بعد پرےس کانفنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ،اس موقع پر وفاقی وزےر اطلاعات مرتضی سولنگی، وفاقی وزےر توانائی محمد علی بھی موجود تھے ۔ وفاقی وزیر تجارت گوہر اعجازنے کہا کہ گلف تعاون کونسل کے ممالک کے ساتھ آزانہ تجارت کے سمجھوتے دستخط کر دیے گئے ہیں، 14 سال کے بعد یہ معاہدہ ہوا ہے، ایف ٹی اے کا مقصد یہی ہے کہ گلف تعاون کونسل کے ممالک کی مارکیٹ میں پاکستان اپنا حصہ لے، اعجاز گوہر نے کہا کہ سعودی عرب نے ایف ٹی اے میں اہم کردار ادا کیا، انہوں نے کہا کہ ایف ٹی اے کا ہونا پاکستان کے لیے ایک بہت مثبت خبر ہے، ہم اپنے قوانین کو ان ممالک کے قوانین کے ساتھ ہم آہنگ بھی کریں اور ممالک کے قوانین کی پاسداری بھی کی جائے، انہوں نے کہا کہ سردیوں کا موسم آ رہا ہے اور حکومت برآمدی صنعتوں کو گیس فراہم کرے گی، تاکہ ملکی برآمدات میں اضافہ کیا جا سکے، کونسل کے اجلاس میں اس معاملے پر بہت تفصیلی بات چیت ہوئی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے معاملے پر قانون بنا دیا گیا ہے، اس ٹریڈ کے تحت جو چیزیں سمگل ہو کر پاکستان آرہی تھی ان کو نیگٹو لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری ہو گیا ہے، بعض ائٹمز پر 10 فیصد کی فیس عائد ہوئی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہم نے بینک گارنٹی بھی مانگ لی ہے، افغان ٹرانزٹ ٹرےڈ کا جو بھی مال ہوگا اس کے ٹیکسوں اور ڈیوٹی کے مساوی بینک گارنٹی دینا ہوگی، انہوں نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت جو سامان ا رہا ہے وہ ان کی کھپت سے مطابقت نہیں رکھتا،.7 6بلین ڈالر کا مال آیا، انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت کے حوالے سے اسٹیٹ بینک اف پاکستان نے کوئی مداخلت نہیں کی، حکومت کے اقدامات کی بدولت ڈالر 286روپے کا ہو گیا ہے، وجہ یہ تھی کہ پاکستان میں ڈالر کی سمگلنگ ہو رہی تھی، اس سے اور سیز کا پیسہ انٹر بینک میں آیا اور اس کا ریلیف اب عوام کو مل رہا ہے، روپیہ مستحکم ہوا ہے اور یہ مزید مستحکم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری کونسل ،نگران حکومت ، آرمی چیف اور اداروں نے مل کر کام کیا، وزیر داخلہ نے ایک بہت بڑی مہم شروع کی ہے، جس کے مثبت اثرات سامنے ائے ہیں، اعجاز گوہر نے کہا کہ اس سال پاکستان نے 27 ارب ڈالر کی برآمدات کی تھی ۔ صنعتوں کو انرجی کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ اس سال کاٹن کی فصل بڑی ہے ، سندھ اگر 40 لاکھ بیلز اور پنجاب 80 لاکھ بیلز دے دے تو یہ کل ایک کروڑ 20 لاکھ بیلز ہو جائیں گی، پاکستان کے تین بلین ڈالر بچیں گے، وزیر تجارت نے کہا پاکستان جس طریقہ سے اپنے پاو¿ں پر کھڑا ہو رہا ہے مستحکم ہو رہا ہے اس کی بدولت جی سی سی سمیت بہت سی دوسرے ممالک سے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری شروع ہوگی،اس ٹریڈ میں سارے پیسے پاکستان اور اوورسیز پاکستانیوں کے پیسے استعمال ہوتے ہیں، اعجاز گوہر نے کہا کہ اس وقت انٹر بینک میں ڈالر سرپلس ہے، ڈالر کی ساری ڈیمانڈ اوپن مارکیٹ میں تھی، 160 روپے کا ڈالر 330 روپے پر چلا گیا، اب سمگلنگ کو روکا ہے، پاکستان کی بقا اسی میں ہے کہ اس کا ٹیکس کا سسٹم ٹھیک ہو، ڈالر مزید سستا ہونا ہے اور افراط زر نے بھی ٹھیک ہونا ہے، ٹیکسٹائل کی برآمدات میں کمی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ دنیا میں اس وقت کساد بازاری ہے، اس کی وجہ سے کمی ائی ہے، ملک میں جو صنعتےں لگی ہیں ان کے لیے گیس نہیں تھی، آئی ایم ایف کا پروگرام چل رہا ہے اس کے تحت کوئی سبسڈی نہیں دے سکتے، بجلی کی قیمت ایک مسئلہ ہے، بجلی کی جو بھی ریجنل قیمت ہے وہی ہونی چاہیے، اس مسئلے کا حل بھی نکالیں گے۔علاوہ ازیں نگران وزیرتوانائی محمدعلی نے کہا ہے کہ بجلی چوری کی روک تھام ملک بھرمیں کاروائیاں جاری ہے جس کے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں، 16 ارب روپے کی ریکوری ہوئی ہے ڈسکوز کے بورڈآف گورنرز کوتبدیل کیا جارہاہے،ڈسکوزمیں نجی شعبہ کوشامل کرنے کافیصلہ کیاہے۔ ہماری کوشش ہے کہ برآمدی صنعتوں کوتوانائی کی فراہمی یقینی بنائی جائے، حکومت نے ایل این جی کے دوکارگوکوحتمی شکل دی ہے، دسمبرمیں گیس کی لوڈشیڈنگ کامسئلہ کافی حدتک حل ہوجائیگا۔کھادسازی کے پلانٹس کوگیس کی فراہمی جاری رہے گی۔س سال گھریلو صارفین کیلئے گیس کی لوڈشیڈنگ ہوگی،ہم نے صنعتوں کوبھی گیس فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈالرکی قدرگرنے سے توانائی کے شعبہ میں بھی تبدیلی آئیگی، اس سے بجلی اورپیٹرول کی قیمتیں کم ہوجائیں گی، اس سال آٹھ گھنٹے گیس کی لوڈ شیڈنگ ہو گی، صبح تین گھنٹے دوپہر 2 گھنٹے اور شام کو تین گھنٹے گھروں کو گیس میسر ہو گی۔

وفاقی وزرا

ای پیپر دی نیشن