مقبوضہ کشمیر: 4 ہزار سے زائد کشمیریوں کی جائیدادیں بلیک لسٹ قرار، خرید و فروخت پر پابندی

سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے کشتواڑ اوربارہمولہ اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھیں۔کشتواڑ کے علاقے چترو میں بھارتی فوجیوں اور پیراملٹری اہلکاروں کی تلاشی اور محاصرے کی کارروئی دوسرے دن بھی جاری ہے فوجیوں کی بڑی تعداد نے چترو اور کریری دونوں علاقوں کے داخلی اور خارجی راستوں کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ مقبو ضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے 4ہزار212کشمیریوں کی جائیدادوں کو بلیک لسٹ قراردے کر ان کی خرید و فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ اقدام اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے جدوجہدکرنے والے کشمیریوں کے خلاف مودی حکومت کی جاری مہم کاحصہ ہے ۔ بھارتی پولیس کے ایک سینئراہلکار نے کہا کہ کشمیریوں کی جاری تحریک آزادی کو دبانے کیلئے منظم کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جدوجہدآزادی کو کمزور کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں جن میں سرکاری ملازمین کی برطرفی اور آزادی پسند تنظیموں پر پابندی شامل ہے۔ دوسری جانب کارگل ڈیموکریٹک الائنس کے زیر اہتمام لداخ کے لوگوں کے حقوق کو نظرانداز کرنے پر بی جے پی کی بھارتی چکومت کے خلاف احتجاج کے لئے ایک ریلی نکالی گئی۔ جبکہ ضلع بارہمولہ میں ایک کشمیری لیکچرار کو معطل کر دیا ہے۔ محکمہ سکول ایجوکیشن نے بی جے پی کی حکومت کے حکم پر ضلع بارہمولہ میں لیکچرار انوارمنٹل سائنس عارف محمد خان کو بے بنیاد الزامات کے تحت معطل کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ ضلع کپواڑہ میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں کم سے کم دو بھارتی فوجی اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔ کشمیر

ای پیپر دی نیشن