اسلام آباد / راولپنڈی+ صوابی ( اپنے سٹاف رپورٹر سے + جنرل رپورٹر +نامہ نگار+ نوائے وقت رپور ٹ) پی ٹی آئی کا احتجاج، اسلام آباد کی طرف مارچ، اسلام آباد ڈی چوک پہنچنے کی کال پر انتظامیہ نے اسلام آباد آنے والے تمام راستے سیل کر دیے، جس کے سبب راولپنڈی سے اسلام آباد کا رابطہ منقطع ہوگیا، ۔ اسلام آباد میں فوج تعینات کر دی گئی ۔ سڑکوں پر فوجی دستوں کا گشت ‘برہان انٹرچینج پر کے پی سے آئے قافلے، ڈی چوک، راولپنڈی مری روڈ، سوہان، ایکسپریس وے، فیض آباد اور دیگر اطراف سے آنے والے راستوں پر پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں پر شیلنگ کرتے ہوئے راکنے کی کوشش کی، اس دوران متعدد بانی پی ٹی آئی کی دو بہنوں علیمہ خان اور عظمی خانم کو ڈی چوک سے گرفتار کر لیا گیا ، ویمن پولیس سٹیشن منتقل، مختلف علاقوں سے درجنوں کارکن بھی گرفتار کرلئے گئے ۔ مظاہرین کے پتھرائو سے ایس پی علی رضا سمیت کئی پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ برہان انٹرچینج موٹروے پر خیبرپختونخوا کا قافلہ اور پولیس آمنے سامنے ا ٓگئے، پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے کارکنوں پر شیلنگ شروع کردی گئی۔ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے کارکنان پہنچنا شروع ہوگئے جس پر پولیس نے کارکنان پر شیلنگ کردی۔ ڈی چوک سے مزید چار کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے ، تعداد چھ ہوگئی جبکہ آئی جی اسلام آباد کے مطابق مختلف جگہوں سے گرفتار کیے گئے کارکنوں کی تعداد30 سے زائد ہوگئی۔ قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دینگے۔پولیس نے شیلنگ کرکے کارکنان کو پیچھے دھکیل دیا جس پر کارکنان نے پولیس مخالف نعرے بازی کی۔پی ٹی ا ٓئی احتجاج کے سبب راولپنڈی مری روڈ سمیت اہم شاہراہیں 18 گھنٹے سے بند ہیں،پبلک ٹرنسپورٹ سڑکوں پر موجود نہیں، پی ٹی آئی کی ایک خاتون کارکن ڈی چوک پہنچ گئی اور خاتون نے پی ٹی ا ٓئی کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ جس پر ڈی چوک پر موجود اسلام آباد پولیس کی دوڑیں لگ گئی اور خاتون کو فوری طور پر حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا گیا۔شام ڈھلتے ہی گلیوں میں چھپے کارکن باہر آگے اور انہوں نے نعرے بازی شروع کردی جس پر راولپنڈی پولیس نے مری روڈ پر بھی شیلنگ کی۔ وزیر اعلی کے پی گنڈا پورکا قافلہ برہان انٹر چیج پر روک لیا گیا، گنڈا پور نے کہا کہ برہان انٹر چینج کے قریب ہمارا قافلہ روک لیا گیا ہے، پر امن سیاسی کارکنوں پر شیلنگ اور فائرنگ کی جارہی ہے، جس میں کئی کارکن زخمی ہو گئے انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ پنڈی بھی جڑواں شہر اسلام ا ٓباد سے کٹ گیا، جگہ جگہ کنیٹنر رکھ دیے گئے، ٹرک کھڑے کرکے پولیس کو تعینات کردیا گیا ہے۔ ایم ایچ چوک صدر مال روڈ ، حیدر روڈ، فلیش مین و میڑو سٹیشن روڈ، مریڑھ چوک چاروں اطراف سے اور مری روڈ بھی مکمل طور پر بند ہے۔ ڈبل روڈ اسٹیڈیم بھی رکاورٹیں کھڑی کر دیں گئیں۔ سٹی ٹریفک پولیس کے مطابق جڑواں شہروں کو ملانے والی مرکزی شاہراہوں پر موٹر سائیکلوں کے لیے راستے کھلے ہیں۔اسلام آباد جانے والی تمام شاہراہیں، ریڈ زون اور ڈی چوک جانے والے راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیئے گئے۔ فیض آباد، ٹی چوک، کھنہ پل، سکستھ روڈ، ڈبل روڈ اور نائینتھ اینویو بند ہیں۔اسلام آباد جانے والے شہریوں سمیت ملازمت پیشہ افراد کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں مکمل دیگر کئی شہروں میں موبائل فون سروسز جزوی معطل رہی جبکہ سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔اسلام آباد پولیس کے مطابق دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے ۔ پنجاب کے 4 شہروں لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے جبکہ حکومت پنجاب نے لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کر لی ہے۔ ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے۔راولپنڈی اور اٹک میں 4 اور 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئیں، اٹک میں فرنٹئیر کانسٹیبلری کی 10 پلاٹون بھی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی اور لاہور میں 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 3 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔پی ٹی آئی احتجاج کے باعث جیل سے ملزمان عدالتوں میں پیش نہیں کیے جا سکے، جیل سے ملزمان عدالت لانے والے گارڈز کی احتجاج میں ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں۔ راولپنڈی میں میٹرو بس سروس بھی تاحکم ثانی معطل کر دی گئی ہے، شہر بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری بھی ممنوع قرار دی گئی ہے۔ اسلام آباد پولیس کی نفری کو تقریبا 2 ہزار آنسو گیس شیل اور 12 بور گنز کے ساتھ ربڑ بلٹس بھی دی گئی ہیں۔آئی جی اسلام آباد نے رینجرز، پولیس، اینٹی ٹیررازم اسکواڈ کے اہل کاروں کے ساتھ 26 نمبر چونگی پر ملاقات کی اور موجود سیکیورٹی کی ہمت بڑھائی۔گجرات پولیس نے اسلام آباد اور لاہور جانیوالے راستے کنٹینر لگا کر بند کر دیئے ۔ تحریک انصاف کا آج مینار پاکستان لاہور میں ہر صورت احتجاج کا اعلان ۔ پی ٹی آئی کا گزشتہ روز احتجاج جاری رہا۔ شمس آباد راولپنڈی، جناح ایونیو ایریا، ڈی چوک میں تحریک انصاف کے کارکن پہنچے تو پولیس نے ان پر شدید شیلنگ کی۔ سوہان کے قریب مظاہرین اور پولیس اہلکاروں میں جھڑپ ہوئی۔ مظاہرین کے پتھراؤ سے تین پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ پولیس نے اٹک پر موٹر وے ایم ون پر پی ٹی آئی کارکنوں کو روکنے کی کوشش کی۔ وزیر اعلی خیبر پی کے علی امین گنڈا پور قافلے کے ساتھ ناکے کراس کر کے آگے نکل گئے۔ خیبر پی کے سے آنے والی ہیوی مشینری کے ذریعے کنٹینرز ہٹا دیئے گئے۔ علی امین گنڈا پور نے موٹروے پر کھودی گئی خندقیں بند کرا دیں۔ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی دو بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خانم جمعہ کی سہہ پہر جونہی کارکنوں کے ہمراہ ڈی چوک بلیو ایریا قائد اعظم ایونیو پہنچیں تو پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی۔ اسلام آباد کے ڈی چوک میں چار خواتین کارکنان بھی ویمن پولیس نے گرفتار کرلیں۔ گرفتارکارکنان کو مختلف تھانوں میں منتقل کر دیا گیا۔ پی ٹی آئی کے ریجنل صدر عامرمسعود مغل شام کے وقت کارکنان کے ہمراہ اچانک ڈی چوک کے سامنے جناح ایونیو پہنچے جنہیں منتشر کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس چلادی ۔ ہفتہ کو مینار پاکستان پر احتجاج کی کال کے پیش نظر لاہور پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاریوں کیلئے کریک ڈا ئون کرتے ہوئے سینکڑوں مقامی رہنمائوں و کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ موٹروے پولیس حکام نے لاہور اسلام آباد موٹروے، سیالکوٹ موٹروے اور ٹھوکر سے موٹروے بند کر دیا۔ سرگودھا ریجن کے علاقہ میانوالی میں احتجاج کر کے ہنگامہ آرائی، ہلڑ بازی، جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ، نعرے بازی پر پولیس نے 5 شرکاء ریلی کو گرفتارکر کے مردو خواتین 47 پی ٹی آئی مظاہرین کے خلاف دہشت گردی، اقدام قتل اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ پاکستان تحریک انصاف کا ڈی چوک اسلام آباد احتجاج کے لئے خیبرپختونخوا سے سرکاری مشینری جمعہ کی رات صوابی انٹر چینج کے مقام پر واقع ریسٹ ہائوس پہنچائی گئی تھی ،کارکنوں کیلئے صوابی انٹرچینج کے قریب سروس ایریا میں استقبالیہ کیمپ لگا دیا گیاتھا ،خیبرپختونخوا کے تمام قافلے سروس ایریا میں جمع ہو گئے ، اور وزیراعلی علی امین گنڈاپور کی قیادت میں سہ پہر صوابی انٹر چینج سے اسلام آباد کے لئے روانہ ہو گئے ،خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع سے سرکاری مشینری صوابی پہنچادی دی گئی تھی جس میں ریسکیو1122 کی گاڑیوں میں ایمبولینسیں،فائربریگیڈ،ایکسویٹر اور دیگر ہیوی مشینری شامل تھی ، جمعہ کی رات سے پشاور ، اسلام آباد موٹر وے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے سینکڑوں گاڑیاں روڈ میں پھنس گئی ، اکثر گاڑیوں میں لوڈ سبزیاں اور فروٹ خراب ہونے سے بیویاریوں کا لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ، سرکاری مشینری کے استعمال سے ایک بار پھر قومی خزانے کو نقصان پہنچا ۔
اسلام آباد؍راولپنڈی ( اپنے سٹاف رپورٹر سے+ بیورو رپورٹ+نوائے وقت رپورٹ) وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ اندازہ ہے کہ سڑکوں کی بندش سے لوگوں کو پریشانی ہے، ان سے معذرت خواہ ہیں لیکن جو لوگ آرہے ہیں ان کے پاس اسلحہ ہے، بالکل کلیئر ہوں یہ اسلام آباد پر دھاوا بول رہے ہیں‘ کسی کو بھی اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت نہیں دیں گے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سوچنا چاہیے کہ یہ حکومت کو کیوں اور کن لوگوں کی وجہ سے کرنا پڑ رہا ہے۔ یہاں آئی جی سے لے کر پولیس والے تک سب الرٹ ہیں۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ساری صورتحال سب کے سامنے ہے جو لوگ احتجاج کا سوچ رہے ہیں وہ اپنے اقدام پر غور کریں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سوائے ایس پی کے ہمارے کسی پولیس اہلکار کے پاس بندوق نہیں ہے، ہماری ایس او پی ہے، اگر فائرنگ ہوئی تو پتا چل جائے گا کہاں سے ہوئی، ویڈیوز میں بھی نظر آجائے گا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ علی امین گنڈا پور پہلے پاکستانی ہیں اس کے بعد وہ سیاسی کارکن ہیں، وہ سوچیں کہ وہ کیا کررہے ہیں، وہ جس عہدے پر ہیں اس میں ان کا رابطہ حکومتی عہدے داروں سے رہتا ہے، ان سے توقع ہے کہ پاکستانی بن کر سوچیں۔ کے پی میں سی ایم ان کا اپنا ہے صوبے کے جس شہر میں چاہیں احتجاج کرلیں، یہاں بغیر اجازت احتجاج کے آنا اسلام آباد پر دھاوا بولنے کے مترادف ہے۔ اگر ہر چوتھے دن آپ کے پی کے سے بندے لاکر اسلام آباد پر دھاوا بولیں تو اس کی اجازت نہیں دیں گے۔ کسی کو املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ دوسری جانب علی امین گنڈا پور نے اعلان کیا ہے کہ ڈی چوک ہماری منزل ہے، ہم ہر صورت وہاں پہنچیں گے،احتجاج رکوانا ہے تو قیدی 804 سے رابطہ کریں ۔جمعہ کو احتجاج کے لیے پشاور سے نکلتے ہوئے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ جب تک بانی پی ٹی آئی کا حکم نہیں ہوگا ہم آگے جاتے جائیں گے، ہم واپس نہیں آئیں گے، حقیقی آزادی کے لئے سب نے نکلنا ہے، آئین کی بحالی اور حقیقی آزادی کے لئے کوشش جاری رکھیں گے۔ جتنی بھی رکاوٹیں کھڑی کردیں ہم نے ڈی چوک جانا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد کا فضائی دورہ کیا۔ وزیر داخلہ نے مختلف علاقوں کا فضائی معائنہ کے دوران سکیورٹی انتظامات اور مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا ۔وزیر داخلہ نے شر پسند عناصر سے سختی سے نمٹنے کی ہدایات کی۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ کسی کو دارلحکومت میں امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس ہر ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد کے مختلف علاقوں کا فضائی معائنہ کیا۔ انہوں نے سکیورٹی انتظامات اور مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ وزیرداخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت پولیس افسران کا وزارت داخلہ میں ہنگامی اجلاس ہوا۔ آئی جی اسلام آباد، ڈی آئی جی آپریشن، اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔دوسری طرف بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ آزادی کی تحریک کیلئے اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہوں، میں اپنے لوگ اور ملک چھوڑ کر کہیں نہیں جائوں گا، ایکس پر جاری بیان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ تمام تر فسطائیت اور حکومتی جبر، رکاوٹوں کے باوجود خوف کی زنجیریں توڑ کر باہر نکلنے پر میانوالی، فیصل آباد اور بہاولپور کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ لاہور اور اس کے گردو نواح کے اضلاع کے شہری آج 5 اکتوبر کو مینار پاکستان پر احتجاج کی تیاری کریں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ جنگ اپنے فیصلہ کن مرحلے میں ہے، اللہ کے فضل سے ہم اپنی حقیقی آزادی کی لڑائی جیت رہے ہیں، اقتدار پر قابض ظالم ہمیں خوف زدہ کر کے ہماری جیت کو شکست میں بدلنا چاہتے ہیں، یاد رکھیں ہچکچاہٹ سے کام لیا تو یہ ظالم آپ کو چیونٹیوں کی طرح مسل کر رکھ دیں گے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ڈرامہ چل رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل جیلانی کی گود میں پلنے والے نے چپ کا روزہ توڑا ہے اور پاکستان کے باشعور عوام کو بھیڑ بکریاں قرار دیا ہے، اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے ہمیشہ اقتدار میں آنے والے کی نظر میں جمہوریت کا مطلب ہمیشہ بوٹ کو عزت دینا ہی ہوتا ہے، جتنی مرضی سختی کر لیں یا جو چاہے سزا دے دیں میں ہمیشہ اپنی اور اپنی قوم کی آزادی کیلئے کھڑا رہوں گا۔