اسلام آباد(خبرنگار)ڈینگی بخار کے موسمی رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے قومی ادارہ صحت اسلام آباد نے ڈینگی بخار کی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔ اس ایڈوائزری کا مقصد صحت سے متعلقہ اداروں کو آگاہ کرنا ہے تاکہ ڈینگی کی روک تھام اور کنٹرول کے لئے بروقت اقدامات کیے جا سکیں۔ایڈوائزری کے مطابق ڈینگی ایک وائرل بیماری ہے جو کہ ایڈیز نسل کے مچھروں سے پھیلتی ہے۔ یہ مچھرپاکستان کے تقریبا تمام جغرافیائی علاقوں میں موجود ہے۔ اس مچھر کی پہچان یہ ہے کہ اسکے جسم پر سیاہ اور سفید رنگ کی دھاریاں پائی جاتی ہیں ۔ پاکستان سمیت 100 سے زائد ممالک اس وبا کا شکار ہیں ۔ ہر سال دنیا بھر میں تقریبا 100 سے 400 ملین افراد ڈینگی سے متاثر ہوتے ہیں دستیاب اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں 2023 میں ڈینگی بخار کے 21016 کنفرم کیسز رپورٹ ہو ئے تھے۔جن میں سے زیادہ تر مون سون کے بعد رپورٹ ہوئے تھے۔ جبکہ رواں سال 2024 میں اب تک ملک میں 8909 ڈینگی کیکیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔ عام طور پر ڈینگی کے کیسز اپریل سے جون تک رپورٹ ہونا شروع ہوتے ہیں اور مون سون کے بعد (ستمبر-نومبر) میں نمایاں اضافہ دیکھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ شہری آباد کاری کی بڑھتی ہوئی شرح، اور موسمی تبدیلی ملک کے مختلف علاقوں میں ڈینگی کے پھیلنے کا خطرہ بڑھا رہی ہیں۔ پاکستان میٹ آفس نے مون سون کے بعد خاص طور پر ملک کے گنجان آباد شہری علاقوں میں ڈینگی کے ممکنہ پھیلاؤکے بارے میں متنبہ کیاہیایڈوائزری میں ڈینگی بخار کے بارے میں عام افراد، صحت کے حکام اور متعلقہ اداروں کواحتیاطی اقدامات کے بارے میںآگاہ کیا گیاہے اور صحت عامہ سے متعلقہ اداروں کو موسمی خطرات پر مسلسل نظر رکھنے اور تمام ممکنہ اقدامات لینے کی نصیحت بھی کی گئی ہے