کراچی میں بدامنی پر قابو پانے کےلئے پولیس اور رینجرز اقدامات کرسکتےہیں لیکن کرنہیں رہے۔ چیف جسٹس

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہر میں امن وامان کی صورتحال اور ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے ازخود نوٹس کی سماعت جاری ہے ۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں پانچ رکنی بننچ سماعت کررہا ہے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیے کہ کراچی میں بدامنی پر قابو پانے کےلئے پولیس اور رینجرز اقدامات کرسکتےہیں لیکن کرنہیں رہے۔ کراچی میں بدامنی کی وجوہات جاننا چاہتے ہیں ۔ قانون کی بالادستی نہیں ہوگی تو لوگوں کا تحفظ کیسے ہوگا۔
جسٹس غلام ربانی نےریمارکس دیے کہ پاکستان محفوظ ہے تو ہم بھی محفوظ ہیں ۔ورنہ ہم بھی باقی نہیں ۔ اے این پی کے وکیل افتخار گیلانی نے دلائل مکمل کرلیے ۔ انھوں نے کہا کہ کراچی میں بدامنی لسانی معاملہ نہیں ہے پکڑے گئے دہشتگردوں نے انکشاف کیا ہےکہ انھوں نے بھارت سے تربیت حاصل کی ہے ۔ اس سلسلے میں افتخار گیلانی نے اجمل پہاڑی کے حوالے سے خفیہ اداروں کی رپورٹ بھی پیش کی ۔ سماعت کے موقع پر انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کئیے گئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن