کراچی (وقائع نگار+ نیوز ایجنسیاں) سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں بلاول ہاو¿س، وزیراعلیٰ ہاﺅس،گورنر ہاﺅس سمیت غیرملکی سفارت خانوں کے اطراف کھڑی رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں جسٹس آفتاب احمد گورڑ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے درخواست گزار بیرسٹر رشید احمد قریشی کی درخواست کی سماعت کی۔ دوران سماعت ایس ایس پی ساﺅتھ ناصر آفتاب نے عدالت کو بتایا کہ بلاول ہاو¿س میں مقیم صدر پاکستان کو مختلف کالعدم تنظیموں کی جانب سے حملوں کا خطرہ ہے۔ بلاول ہاﺅس، وزیراعلیٰ ہاﺅس، چین،کویت، فرانس اور برطانیہ کے قونصل خانے رہائشی علاقوں میں بنائے گئے ہیں اس لئے ان علاقوں میں ان کے تحفظ کے لئے رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں جبکہ نومنتخب صدر ممنون حسین بدر کمرشل ایریا ڈیفنس میں رہائش پذیر ہیں جس کے باعث 7-A سٹریٹ بھی بند کی گئی۔ عدالت نے کہا اگر دہشت گردی کے خطرات ہیں توان مقامات پر حفاظتی اقدامات کئے جائیں اور فول پروف سکیورٹی دی جائے، سکیورٹی کے نام پر سڑکیں بند کرکے عوام کو پریشان کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عدالت نے حکم دیا رینجرز ہیڈ کوارٹر اور کوسٹ گارڈ ہیڈ کوارٹرز کے اطراف بھی رکاوٹیں ہٹائی جائیں۔