”حجاب خواتین کی ترقی میں رکاوٹ نہیں انکی عظمت کی علامت ہے“

”حجاب خواتین کی ترقی میں رکاوٹ نہیں انکی عظمت کی علامت ہے“

لاہور (لیڈی رپورٹر) حجاب خواتین کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بلکہ اس کی عظمت اور وقار کی علامت ہے، خواتین مغرب کی اندھا دھند تقلید کی بجائے امہات المومنینؓ کے کردار کو مشعل راہ بنائیں، پاکستان اسی وقت اسلامی فلاحی ریاست بن سکتا ہے جب یہاں سے فحاشی وعریانی کا خاتمہ ہوگا، آج تمام ماو¿ں، بیٹیوں اور بہنوں کوحجاب اور چادریں اوڑھانے کا وقت ہے۔ چادر اوڑھ تحریک ، دراصل تحریک تکمیل پاکستان ہے اور وقت کی اہم ضرورت ہے۔ مقررین نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز عالمی چادر اوڑھ تحریک کے زیر اہتمام عالمی یوم حجاب کے موقع پر بین الاقوامی حجاب کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ کانفرنس کی صدارت سجادہ نشین دربار عالیہ چورہ شریف بانی و مرکزی امیر عالمی چادر اوڑھ تحریک پیر سید محمد کبیر علی شاہ الگیلانی مجددی نے کی جبکہ نوائے وقت گروپ کے ایڈیٹر انچیف ڈاکٹر مجید نظامی، جسٹس (ر) میاں محبوب اور پیر سید مبارک علی شاہ حجاب کانفرنس کے مہمانان خصوصی تھے۔ دیگر مقررین میں لیاقت بلوچ، ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، عطاءالرحمن، نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری جنرل شاہد رشید، قیوم نظامی، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی، بشریٰ رحمن، ڈاکٹر اجمل نیازی، ڈاکٹر عمرانہ مشتاق، رکن پنجاب اسمبلی نبیرہ عندلیب نعیمی، علامہ عبدالستار فریدی و دیگر شامل تھے۔ ڈاکٹر مجید نظامی نے کہا کہ چادر اوڑھ تحریک وقت کی اہم ضرورت ہے اور یہ بظاہر کامیاب نظر آرہی ہے۔ پیر سیدکبیر علی شاہ نے کہا کہ آج ماڈرنزم اور فیشن کے نام پر عریانی و فحاشی پھیل رہی ہے، حکومت اس کی روک تھام کیلئے مو¿ثر اقدامات کرے، والدین گھروں میں حیا کے کلچر کو فروغ دیں۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو اسلام دشمنوں کی قید سے فی الفورآزاد کرایا جائے۔ جسٹس (ر) میاں محبوب احمد نے کہا کہ عورت کا حجاب تکریم انسانیت ہے، حجاب عورت کو بری نگاہوں سے محفوظ رکھتا ہے، اگر عورت خود حجاب اتار دے تو پھر وہ عزت کی حقدار نہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ حیا، حجاب، احترام انسانیت، عزت نفس کا تحفظ اور ایک دوسرے کو برداشت کرنا اسلام کی تعلیمات ہیں۔ بشریٰ رحمن نے کہا کہ خواتین کو چادر اور حجاب اوڑھانے میں مرد کردار ادا کریں۔ آج تمام ماو¿ں، بیٹیوں اور بہنوں کو چادریں اوڑھانے کا وقت ہے۔ ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی نے کہا کہ پہلی مرتبہ حجاب ڈے 2004میں منایا گیا، حجاب ڈیڑھ دوگزکپڑے کے ٹکڑے کا نام نہیں بلکہ یہ اسلام کا مکمل اخلاقی نظام ہے۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ حجاب عورت کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بلکہ ایمان کی مضبوطی کا سبب ہے، عافیہ کی رہائی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ ڈاکٹر اجمل نیازی نے کہا کہ چادر اوڑھ تحریک، تحریک پاکستان کی طرح ہے جو مشرف کی میراتھن ریس کے جواب میں شروع کی گئی۔ شاہد رشید نے کہا کہ چادر اوڑھ تحریک، تکمیل پاکستان کی تحریک ہے، پاکستان اسی وقت اسلامی فلاحی ریاست بن سکتا ہے جب یہاں سے فحاشی وعریانی کا خاتمہ ہو۔ نبیرہ عندلیب نعیمی نے کہا کہ نوجوان بچیوںکا شوق سے حجاب اوڑھنا خوش آئند ہے۔ عمرانہ مشتاق نے کہا کہ آج کی مسلم خواتین کو سمجھنا ہوگا کہ حجاب عورت کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔کانفرنس میں سید احمد مصطفین، سید احمد سبطین، پیر سید افضال حسین، سید صداقت علی شاہ، سید رضوان سرور شاہ، علی جان ودیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
حجاب عظمت کی علامت

ای پیپر دی نیشن