لاہور (حافظ محمد عمران/ نمائندہ سپورٹس) مایہ ناز آف سپنر قومی ٹیم کے لئے وکٹیں حاصل کرنے کی مشین سعید اجمل کا کہنا ہے کہ ان کا بائولنگ ایکشن بالکل ٹھیک ہے اس حوالے سے کسی قسم کی پریشانی یا مسئلہ نہیں ہے۔ ہمیشہ قوانین کا احترام کرتے ہوئے بائولنگ کر کے قومی ٹیم کیلئے وکٹیں حاصل کر کے پاکستان کی فتوحات میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ وہ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کر رہے تھے۔ سعید اجمل نے امید ظاہر کی کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اس مرتبہ بھی انہیں کلیئر کر دے گی اور پھر یہ معاملہ ہمیشہ کیلئے ختم ہو جائے گا۔ آف سپنر نے کہا کہ میری نظریں 2015ء کے عالمی کپ پر ہیں۔ آئندہ برس ہونے والے عالمی کپ میں فتح حاصل کرنا چاہتے ہیں اس کے لئے بھرپور کوشش کروں گا۔ 2015ء کے عالمی کپ میں ٹیم کی کامیابیوں میں بھرپور حصہ ڈالنے کا خواہشمند ہوں۔ ایک سوال پر انہوں نے قہقہہ لگاتے ہوئے جواب دیا کہ ’’تیسرے‘‘ کی تیاری اپنی جگہ، ان کے ’’دوسرے‘‘ کو بھی اس معاملے میں کوئی خطرہ نہیں ہے۔ سعید اجمل نے بتایا کہ اصل مسئلہ میرے بازو کے ایکسیڈنٹ کا ہے۔ ایک حادثے میں بازو کی ہڈی کو نقصان پہنچا تھا اب بائولنگ کرتے ہوئے ’’کہنی‘‘ کی وجہ سے لگتا ہے کہ میں آئی سی سی کی طرف سے مقرر کردہ حدود کو عبور کر رہا ہوں۔ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ میں نے تمام چیزیں اپنے کیس کے ساتھ آئی سی سی کو بھی پیش کی ہیں اور اب اس تجزیے کے بعد وہ میڈیکل رپورٹس پاکستان میڈیا کو بھی پیش کروں گا۔ سعید اجمل کا دوسری مرتبہ بائولنگ ایکشن مشکوک قرار دینے کے حوالے سے پُرسکون انداز میں بتایا کہ یہ آئی سی سی کی صوابدید اور ان کی مرضی ہے وہ جب چاہیں کسی بھی کھلاڑی کو بُلا سکتے ہیں۔ آف سپنر نے کہا کہ مجھ پر کسی قسم کا کوئی دبائو نہیں ہے میں اپنے بائولنگ ایکشن سے مطمئن اور مثبت نتیجے کے لئے پُرامید ہوں۔ گفتگو سمیٹتے ہوے سعید اجمل نے بتایا کہ ان کا فی الحال ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔