لندن (بی بی سی) برطانیہ سے شام جا کر وہاں دولتِ اسلامیہ کے ایک جنگجو سے شادی کرنے والی بیس سالہ اقصیٰ محمود کے والدین کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی نے انہیں دھوکہ دیا ہے۔ سکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو سے تعلق رکھنے والے مظفر محمود اور ان کی اہلیہ خالدہ محمود نے کہا ہے کہ یہ ان کے لیے ایک خوفناک خبر تھی۔ مظفر اور ان کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیٹی سے بہت محبت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وہ گھر لوٹ آئے۔ بیان میں اقصیٰ کو مخاطب کر کے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’تم نے ہمارا دل توڑ دیا ہے اور ہماری زندگی ہمیشہ کے لیے بدل گئی ہے۔‘ اقصیٰ کے والدین کے مطابق ان کی بیٹی کے سخت گیر خیالات کا ذمہ دار نہ تو اس کے اہلِ خانہ اور نہ ہی کسی مبلغ کو قرار دیا جا سکتا ہے۔ ’
اقصیٰ بہت سے نوجوانوں کی طرح مشرقِ وسطیٰ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر مشتعل اور جھنجھلاہٹ کا شکار تھی۔