بیجنگ (اے پی پی+ این این آئی) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان بوسنیا ہرزیگوینیا کے ساتھ تعلقات کی بہت قدر کرتا ہے، بجلی کی پیداوار، تعمیرات اور ٹیکسٹائل جیسے شعبوں میں مشترکہ منصوبوں اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرے گا۔ انہوں نے یہ بات یہاں بوسنیا کے صدر ڈریگن کووک سے ملاقات میں کہی۔ دونوں صدور جنگ عظیم دوم میں چین کی فتح کی70ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کیلئے چین کے دورے پر ہیں۔ صدر ممنون حسین نے بین الاقوامی فورموں پر دونوں ممالک کے درمیان شاندار تعاون کو سراہتے ہوئے سرکاری اورعوامی سطحوں پر تبادلوں کے ذریعہ وسیع تر رابطوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے ارکان پارلیمنٹ کے درمیان تبادلوں کو مزید تقویت دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ صدر نے کہا کہ بوسنیا کے ساتھ تجارتی حجم 2009ء میں 289ملین ڈالرسے بتدریج بڑھ کر500ملین ڈالر تک پہنچ چکا ہے تاہم یہ ابھی بھی صلاحیت سے کم ہے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان اور بوسنیا کے درمیان دفاع میں تعاون کا معاہدہ، دفاعی پیداوار میں مشترکہ منصوبوں سمیت تعلقات کو مزید تقویت دے گا۔ بوسنیا کے صدر نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ تعلقات کے استحکام کا خواہاں ہیں، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خالد بھی ملاقات میں موجودتھے۔