ہینگ زو( نیٹ نیوز) امریکا کے صدر باراک اوباما ایشیا کے اپنے آخری دورے میں جب چین پہنچے تو انہیں اس وقت غیر سفارتی واقعے(صفحہ 9بقیہ نمبر 2)
کا سامنا کرنا پڑا جب چینی اہلکار نے چیخنا شروع کیا کہ یہ ملک ہمارا ہے۔ چین کی جانب سے جی 20 سربراہی اجلاس کے لیے سخت حفاظی اقدامات کئے گئے ہیں یہاں تک کہ امریکا کی قومی سلامتی کی مشیرسوزان رائس اور وائٹ ہاو¿س کے پریس کے اہلکاروں کو بھی ہینگ ڑو میں طیارے کی لینڈنگ کے دوران سیکیورٹی کے سخت ضوابط سے مستثنیٰ قرار نہیں دیا گیا۔ واضح رہے امریکی صدر باراک اوباما جب بھی بیرونی دوروں پرہوتے ہیں تو ان کے ساتھ رپورٹرز ہوتے ہیں تاہم انھیں اوباما کے ہنگ ڑو کے ائرپورٹ پر بوئنگ 747 سے اترتے وقت چینی سیکورٹی حکام کی جانب سے لگائی گئی نیلی رنگ کی رسی کے پیچھے دھکیل دیا گیا تھا۔ جب چینی سیکیورٹی اہلکاروں میں سے ایک نے وائٹ ہاو¿س کے اسٹاف پر چیخنا شروع کیا اور امریکی پریس کو وہاں سے ہٹنے کا مطالبہ کیا جس پر اسٹاف میں شامل ایک خاتون نے کہا کہ یہ امریکی جہاز اور امریکی صدر ہیں۔ چینی سیکیورٹی اہلکار نے امریکی خاتون کو انگریزی زبان میں للکارتے ہوئے کہا کہ 'یہ ہمارا ملک ہے، یہ ہمارا ائرپورٹ ہے'۔ امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر سوزان رائس اور وائٹ ہاو¿س کے سینیئراہلکار بین روڈز نے نیلی رسی کو اٹھاتے ہوئے صدر کے قریب آنے کی کوشش کی تو سیکیورٹی اہلکار نے غصے میں ان کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔ دونوں کے درمیان تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد ان کی خفیہ سروس ایجنٹ نے مداخلت کرتے ہوئے انھیں پیچھے دھکیل دیا۔
چینی اہلکار