لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے قائدین کو پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسیاں دی جا رہی ہیں‘ حکومت پاکستان کو ان پھانسیوں پرکسی صورت خاموشی اختیار نہیں کرنا چاہئے۔ 70 برسوں سے مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی ہے۔ حریت رہنمائوں نے تیسری بار راجناتھ سنگھ سے ملنے سے انکار کر دیا۔ عالمی برادری بھارت پر دبائو بڑھائے کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے اپنی فوج نکالے اور کشمیریوں کو ان کا حق دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز القادسیہ چوبرجی میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہبھارتی اشاروں پر جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے قائدین کو پھانسیاں دی جا رہی ہیں۔ پہلے جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے قائد مولانا مطیع الرحمن نظامی، عبدالقادر ملا، مولانا غلام اعظم کو پھانسی دی گئی۔ اب میر قاسم علی کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی قائدین کو پھانسیاں دینے سے ایک بار پھر نظریہ پاکستان زندہ ہو رہا ہے۔ پھانسیاں اور قیدو بند کی صعوبتیں حق کی آواز کو نہیں دبا سکتیں۔ پاکستان کے دفاع کے لئے حکومت، اپوزیشن سمیت سب سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا چاہئے۔ 6ستمبر کو دفاع پاکستان کونسل کے تحت اسلام آباد میں دفاع پاکستان سیمینار ہو گا جس سے سیاسی، مذہبی و کشمیری جماعتوں کے مرکزی قائدین خطاب کریں گے۔کشمیر کا حصول پاکستان کے لیے ز ندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ برہان وانی کی شہادت نے قوم کو نیا جذبہ دیا ہے۔ کشمیری مسلمان اپنے حقوق کے تحفظ کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ آج کشمیر کے حالات بدل چکے ہیں اور انہوں نے پاکستا ن کا پرچم اٹھایا ہوا ہے۔جو لیڈر پاکستان کا پرچم نہ اٹھائے اسے کشمیری لیڈر نہیں مانتے۔ بھارت کی طرف سے نوکری کا لالچ کشمیریوں نے ٹھکرا دیا انکی نگاہیں پاکستان کی طرف ہیں۔ بھارت کی جانب سے تحریک آزادی کو کمزور کرنے کے لئے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔ اب دنیا دیکھ رہی ہے کہ بھارتی فوج نے پیلٹ گن کے ذریعے کشمیریوں سے بینائی چھینی۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو بھی بھارتی مظالم پر خاموش نہیں رہنا چاہئے‘کشمیریوں کی جاری تحریک آزادی کی پوری پاکستانی قوم حمایت کرتی ہے جہاں کشمیریوں کا پسینہ گرے گا وہاں ہمارا خون گرے گا۔