بھارتی فوج نے اعلیٰ سطح کے وفد کی موجودگی میں بھی نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کم نہ ہوا، بھارتی فوج نے اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے مقبوضہ وادی میں مظالم کا سلسلہ بھی بڑھا دیا.صرف ایک دن میں پانچ سو سے زائد کشمیریوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
سرینگر کے علاقے لال پورہ میں بھارتی فوج نے کشمیریوں کی ریلی پر ڈنڈے اور آنسو گیس کے شیل برسائے، پیلیٹ گن اور فائرنگ سے متعدد کشمیری زخمی بھی ہوئے . حریت رہنما علی گیلانی نے ریلی سے ٹیلی فونک خطاب کرنا تھا، بھارتی فوج نے علاقے میں کرفیو میں مزید سختی کردی، لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں.
قازی گند میں ہزاروں افراد نے جنازے میں شرکت کی،، اس دوران بھارتی فوج نے جنازے پر دھاوا بولتے ہوئے کشمیریوں کا تشدد کا نشانہ بنایا۔ کشمیریوں نے بھارتی مظالم کے خلاف سخت نعرہ بازی کی. بھارتی وزیر داخلہ کی قیادت میں بھارت کی آل پارٹیز کے اعلیٰ سطح کے وفد نے سرینگر میں وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی، سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ اور بھارتی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں تاہم حریت رہنماؤں نے بھارتی وفد سے مذاکرات سے انکار کردیا۔ بھارتی وفد نے مختلف علاقوں کا دورہ بھی کیا، اٹھائیس رکنی وفد میں سے صرف چار اراکین حریت رہنماؤں سے ملاقاتیں کرنے پہنچے تو انہوں نے ملنے سے انکار کردیا. آٹھ اپریل سے شروع ہونے والے مظالم میں شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد نوے سے تجاوز کر چکی ہے۔