لاہور+ اسلام آباد+ لندن+ یگون (سٹاف رپورٹر+ خبرنگار/ خصوصی نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں) پاکستان نے میانمار میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے قتل اور ملک سے ان کی جبری بے دخلی کی اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے یہ اطلاعات درست ہیں تو پاکستان کیلئے ازحد باعث تشویش ہیں۔ پاکستان زور دیتا ہے میانمار کی حکومت ان واقعات کی تحقیقات کرائے‘ ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے اور روہنگیا مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔ انہوں نے کہا اپنی پالیسی کے تحت‘ پاکستان دنیا بھر کی مسلمان اقلیتوں کی طرح روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ این این آئی کے مطابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے ایک بیان میں میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و تشدد کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و تشدد کا سلسلہ بند کیا جائے ¾ پاکستان کشمیر سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں سے تعاون کرتا رہے گا۔ وزیر خارجہ نے کہا پاکستان نے او آئی سی کی قرار داد کی بھی حمایت کی انہوں نے کہا او آئی سی کے فوری اور موثر ایکشن کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاک کوفی عنان کمشن کی سفارشات پر عمل کیا جانا چاہئے۔ روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار عالمی برداری کے ضمیر کے لئے چیلنج ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرت کے مطابق ہزاروں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش کی سرحد پر ھنسے ہوئے ہیں اور وہ بنگلہ دیش میں مہاجر کیمپ پہلے ہی بھر چکے ہیں۔ نیٹ نیوز کے مطابق جان بچا کر بنگلہ دیش پہنچنے والے افراد کی تعداد 90 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ میانمار کے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم میں ایک بار پھر شدت آچکی ہے، بچوں اور خواتین سمیت روزانہ بیسیوں مسلمانوں کو قتل کیا جارہا ہے۔ نسل کشی کا یہ کھیل امن کی نوبل انعام یافتہ حکمران آنگ سان سوچی کی نگرانی میں جاری ہے۔ آنگ سان سوچی کی سرکاری فوج کے ساتھ بودھسٹ ملیشیاز بھی میانمار کے مسلمانوں کے گھروں پر حملوں اور جلانے میں مصروف ہیں جو لوگ ان حملوں سے بچ کر پناہ کی تلاش میں خلیج بنگال عبور کر کے بنگلہ دیش کی طرف جارہے ہیں مگر کئی ایسی کشتیاں بھی تھیں، جن کے نصیب میں کنارا ہی نہ تھا ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں میں بڑی تعداد بچوں کی ہے جن کی نعشوں کو دریا کنارے ہی اجتماعی قبروں میں دفن کیا جارہا ہے۔ یو این ایچ سی آر کے مطابق بنگلہ دیش کے ریلیف کیمپوں میں پہنچے ہیں جہاں غذا اور رہائش کی صورتحال انتہائی ابتر ہے۔ ادھر پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے جب بھی میں خبریں دیکھتی ہوں تو میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر میرا دل ٹوٹ جاتا ہے۔ ملالہ یوسف زئی نے اپنے ایک پیغام میں مطالبہ کیا ہے کہ روہنگیا میں تشدد کا خاتمہ کیا جائے۔ دیگر ملکوں اور میرے وطن پاکستان کو بنگلہ دیش کی پیروی کرتے ہوئے روہنگیا مسلمانوں کو خوراک، گھر اور تعلیم تک رسائی فراہم کرنی چاہیے۔ پوپ فرانسس نے روہنگیا میں مسلمانوں پر ظلم و ستم اور ان کے قتل کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو روہنگیا سے باہر نکال کر پھینک دیا گیا ہے، انہیں ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں دھکیل دیا گیا ہے لیکن وہ سب اچھے اور امن پسند لوگ ہیں، وہ ہمارے بھائی ہیں۔ پوپ فرانسس نے کہا کہ سال ہا سال سے روہنگیا کے مسلمان مصائب کا شکار ہیں، ان پر تشدد کیا گیا اور انہیں قتل کیا گیا اور اس کی وجہ صرف یہ ہے وہ اپنی روایات پر عمل کرتے ہیں، اپنے مسلم عقیدے پر عمل کرتے ہیں۔ دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردگان نے بھی روہنگیا مسلمانوں پر منظم حملوں کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میانمار کے ہمسایہ ممالک کی خاموشی انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں سینکڑوں افراد نے میانمار کے سفارتخانہ کے باہر مظاہرہ کیا۔ روسی دارالحکومت ماسکو میں ہزاروں افراد نے میانمار کے سفارتخانے کے باہر رونگیا مسلمانوں پر مظالم پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔ اے ایف پی کے مطابق جکارتہ میں میانمار سفارت خانے پر پٹرول بم پھینکا گیا۔ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے میانمار میںمسلمانوں پر مظالم کی مذمت کی ہے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے میانمار کے مسلمانوں پر مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے عالمی برادری نے میانمار اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم پر آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔ او آئی سی اور تمام بااثر اسلامی ممالک کو اس مسئےل کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں اس مسئلے کو بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے گا۔ آئی این پی کے مطابق سکھر میں عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف لڑتا رہا، دنیا کو یہ باور نہیں کراسکے ان کی وجہ سے کتنا نقصان اٹھایا، سوچنا چاہئے امریکہ کیوں پاکستان کو دھمکی دیتا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ پر 12 ہزار 5 سو ارب روپے ضائع ہوگئے، یہ رقم ملک پر خرچ ہوتی تو آج پاکستان خوشحال ہوتا ،آج ملک بحران کا شکار ہے، حکمرانوں اور اداروں میں تصادم نظر آتا ہے،، وزرا اداروں کو دھمکیاں دیں گے تو ادارے کمزور ہوں گے، ادارے کمزور ہوں گے تو ملک کمزور ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا مگر دنیا کو باور نہیں کراسکا کتنا نقصان ہوا ہے، سوچنا چاہئے کہ امریکہ کیوں پاکستان کو دھمکی دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکو مت نے بجلی اتنی مہنگی کردی ہے کہ لوگ بجلی کا بل دینے سے قاصر ہیں، پیپلز پارٹی کے دور میں بجلی 8روپے فی یونٹ تھی، آج 14 روپے یونٹ ہے۔خصوصی نامہ نگار کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے میانمار میں ڈیڑھ سو سال سے زائد عرصہ سے آباد مسلمانوں کے خلاف حکومت کا سفاکانہ برتاﺅ اور انسانیت سوز سلوک قابل مذمت اور قابل گرفت ہے۔روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا اقوام متحدہ، اسلامی دنیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں فی الفور نوٹس لیں۔ عوامی تحریک سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا میانمار میں مسلمانوں کی بدترین نسل کشی اور انسانیت کی تذلیل ہو رہی ہے ،بچوں،عورتوں،نوجوانوں کو بے دردی سے قتل کیا جا رہا ہے ،بچوں کو پاﺅں کے نیچے کچلا اور ذبح کیا جا رہا ہے انہیں زندہ جلایا جا رہا ہے۔ جماعة الدعوة شعبہ سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا ہے میانمار کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر عالمی اداروں کا طرزعمل منافقانہ ہے۔ حکومت پاکستان مسلمانوں پر مظالم کے حوالہ سے لائحہ عمل طے کرنے کے لئے او آئی سی کا اجلاس طلب کرے۔ خبرنگار کے مطابق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے مسلمانوں کے قتل عام پر آنگ سانگ سوچی کی خاموشی ناقابل فہم ہے۔ سوچی کی خاموشی مسلمانوں کے قتل عام میں شراکت کے برابر ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی قوتوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ پشاور سے بیورو رپورٹ کے مطابق دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی توجہ میانمار کے مظلوم بے کس اور نہتے مسلمانوں کے قتل عام اور ظلم و بربریت کی طرف دلاتے ہوئے کہا ہے اقوام متحدہ نے انسانی تاریخ کے اس شرمناک بربریت کو روکنے میں اپنا کردار ادا نہ کیا تو یو این او کا وجود نہ صرف مسلمانوں بلکہ پوری انسانیت کے ماتھے پر ایک شرمناک دھبہ بن جائے گا۔ سیکرٹری جنرل کے نام کھلے خط میں انہوں نے کہاکہ آج مظالم پر دنیا خاموش ہے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق روہنگیا کے مظلوم مسلمانوں کے حق اور اقوام متحدہ ، عالمی دنیا اور بالخصوص مسلم ممالک کی خاموشی کے خلاف شےرانوالہ باغ سے رےلی نکالی گئی۔ رےلی کی قےادت ڈوےژنل صدر جماعت اسلامی ےوتھ فرقان عزےز بٹ، پاکستان پےپلز پارٹی کے رہنما محمد صغےر بٹ، تاجربرادری کے مےاں گلزار احمد، جمعےت علماءاسلا م ف کے بابر رضوان ، اپوزیشن لیڈر مےونسپل کارپورےشن گوجرانوالہ سٹی محمد یحی بٹ، سماجی رہنما عمرفاروق نازنے کی۔ رےلی سے خطاب کرتے فرقان عزےز بٹ نے روہنگیا کے مسلمانوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا صرف ایک ہفتے کے دوران 100سے زائد مسلمانوں کی شہادت لمحہ فکریہ اور اتنہائی قابل مذمت ہے ۔ اقوام متحدہ ،عالمی دنیا اور بالخصوص مسلم ممالک کی خاموشی کسی سانحہ سے کم نہیں۔ پاکستان کی قومی اسمبلی میں صرف قرارداد کا پاس ہو جانا کافی نہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت پاکستان صورت حال کو عاملی سطح پر اجاگر کرے۔ اے این این کے مطابق تحریک انصاف نے روہنگیا مسلمانوں پر لرزہ خیز مظالم کیخلاف قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرادی۔ جس میں میانمار میں مسلمانوں پر جاری خوفناک ظلم و ستم پر فوری بحث کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنماو¿ں شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر عارف علوی، شیریں مزاری، اسد عمر اور شفقت محمود نے تحریک التوا جمع کرائی۔ اے پی پی کے مطابق سعودی عرب روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف اقوام متحدہ میں مذمتی قرارداد پیش کرے گا۔ اقوام متحدہ متحدہ میں سعودی عرب کے وفد نے اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری سے ملاقات کرکے قرارداد کے متعلق آگاہ کیا جنہوں نے میانمار حکومت کی مذمت کی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی نے 7 ستمبر کو میانمار کے سفارتخانے کا گھیراﺅ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق بھی دھرنے میں شرکت کریں گے۔ سراج الحق نے کہا ہے مسلمانوں کا میانمار میں قتل عام ناقابل برداشت ہے۔ میانمار کی سربراہ آنگ سان سوچی سے نوبل امن انعام واپس لینے کیلئے آن لائن پٹیشن شروع کر دی گئی۔ پٹیشن میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم ڈھانے پر سوچی سے نوبل انعام واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پٹیشن میں آنگ سان سوچی اور میانمار کے فوجی سربراہ کو عالمی عدالت لے جانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ پٹیشن پر اب تک دو لاکھ 96 ہزار سے زائد دستخط ہو چکے ہیں جبکہ پٹیشن کو نارویجن نوبل کمیٹی تک پہنچانے کیلئے تین لاکھ دستخط درکار ہیں۔ آنگ سان سوچی کو جمہوریت کیلئے جدوجہد پر 2012ءمیں نوبل امن انعام دیا گیا تھا۔ نیٹ نیوز کے مطابق میانمر کی فوج نے عید الاضحی کے موقع پر کارروائی کرتے ہوئے ریاست رخائن میں مسلمانوں کے ڈھائی ہزار سے زائد گھر جلا دیئے۔ گزشتہ ہفتے فوج نے چار سو مسلمانوں کو قتل کر دیا تھا۔ ترک صدر طیب اردگان نے میانمر کی حکومت کو مسلمانوں کے قتل عام کا ذمہ قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ میانمر میں صدیوں سے آباد روہنگیا مسلمانوں پر اپنے ہی ملک کی سرزمین تنگ ہو گئی۔ ریاست رخائن میں مسلمانوں کے اکثریتی علاقے میں دو ہزار چھ سو گھروں کو جلا دیا ہے۔ حکومت کے مطابق یہ کارروائی روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کیے جانے والے پرتشدد واقعات کے چند بڑے واقعات میں سے ایک ہے۔ میانمار کے حکام کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کو لاو¿ڈ سپیکروں کے ذریعے متنبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ سکیورٹی فورسز کو ان کے علاقوں میں داخل ہونے پر چیلنج نہ کریں۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے ایک بیان میں کہا ہے مصنوعی سیارے سے لی گئی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے آگ میانمار کی فوج نے لگائی ہے۔ گزشتہ ہفتے میانمر کی فوج نے چار سو روہنگیا مسلمانوں کو قتل کر دیا تھا، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ادھر اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کی امداد کے ادارے یو این ایچ سی آر کے مطابق 60 ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان اپنی جانیں بچا کر بنگلا دیش جا چکے ہیں۔ مہاجرین کی اتنی بڑی تعداد کی وجہ سے امدادی کارکنوں کو دقت پیش آ رہی ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف تشدد کو ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی نے 7 ستمبر کو میانمار کے سفارتخانے کا گھیراﺅ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق بھی دھرنے میں شرکت کریں گے۔ سراج الحق نے کہا ہے مسلمانوں کا میانمار میں قتل عام ناقابل برداشت ہے۔ میانمار کی سربراہ آنگ سان سوچی سے نوبل امن انعام واپس لینے کیلئے آن لائن پٹیشن شروع کر دی گئی۔ پٹیشن میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم ڈھانے پر سوچی سے نوبل انعام واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پٹیشن میں آنگ سان سوچی اور میانمار کے فوجی سربراہ کو عالمی عدالت لے جانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ پٹیشن پر اب تک دو لاکھ 96 ہزار سے زائد دستخط ہو چکے ہیں جبکہ پٹیشن کو نارویجن نوبل کمیٹی تک پہنچانے کیلئے تین لاکھ دستخط درکار ہیں۔ آنگ سان سوچی کو جمہوریت کیلئے جدوجہد پر 2012ءمیں نوبل امن انعام دیا گیا تھا۔ نیٹ نیوز کے مطابق میانمر کی فوج نے عید الاضحی کے موقع پر کارروائی کرتے ہوئے ریاست رخائن میں مسلمانوں کے ڈھائی ہزار سے زائد گھر جلا دیئے۔ گزشتہ ہفتے فوج نے چار سو مسلمانوں کو قتل کر دیا تھا۔ ترک صدر طیب اردگان نے میانمر کی حکومت کو مسلمانوں کے قتل عام کا ذمہ قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ میانمر میں صدیوں سے آباد روہنگیا مسلمانوں پر اپنے ہی ملک کی سرزمین تنگ ہو گئی۔ ریاست رخائن میں مسلمانوں کے اکثریتی علاقے میں دو ہزار چھ سو گھروں کو جلا دیا ہے۔ حکومت کے مطابق یہ کارروائی روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کیے جانے والے پرتشدد واقعات کے چند بڑے واقعات میں سے ایک ہے۔ میانمار کے حکام کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کو لاو¿ڈ سپیکروں کے ذریعے متنبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ سکیورٹی فورسز کو ان کے علاقوں میں داخل ہونے پر چیلنج نہ کریں۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے ایک بیان میں کہا ہے مصنوعی سیارے سے لی گئی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے آگ میانمار کی فوج نے لگائی ہے۔ گزشتہ ہفتے میانمر کی فوج نے چار سو روہنگیا مسلمانوں کو قتل کر دیا تھا، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ادھر اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کی امداد کے ادارے یو این ایچ سی آر کے مطابق 60 ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان اپنی جانیں بچا کر بنگلا دیش جا چکے ہیں۔ مہاجرین کی اتنی بڑی تعداد کی وجہ سے امدادی کارکنوں کو دقت پیش آ رہی ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف تشدد کو ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔ماسکو میں ایک ہزار چیچن مسلمانوں نے میانمار کے سفارتخانے کے باہر روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کیخلاف احتجاج کیا۔ پولیس کا کہنا ہے قانون ہاتھ میں لینے والے 20 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ملتان سے لیڈی رپورٹر کے مطابق قومی امن ملتان ریجن کے زیراہتمام میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف چوک نواں شہر پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور میانمار کے پرچم نذر آتش کئے گئے۔ مظاہرین نے میانمار حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت قومی امن کمیٹی ملتان ریجن کے چیئرمین سہیل فراز‘ وائس چیئرمین ایاز صدیقی‘ قومی یوتھ امن کمیٹی کے چیئرمین نوید جٹ نے کی۔ انہوں نے مطالہب کیا اقوام متحدہ میانمار میں مسلمانوں کے بیہمانہ قتل عام کا نوٹس لے اور ان کے جان و مال کا تحفظ فوری طور پر فراہم کیا جائے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام پر کراچی کے وکلا نے آج ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ صدر کراچی بار نے کہا ہے روہنگیا کے مسلمانوں کی امداد کیلئے فنڈ اکٹھا کیا جائے گا جبکہ خیبر پی کے اسمبلی میں میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام پر مذمتی قرارداد جمع کرا دی گئی۔ مذمتی قرارداد پیپلزپارٹی کی نگہت اورکزئی نے جمع کرائی۔ قرارداد کے متن میں مطالبہ کیا گیا ہے میانمار کے سفیر کو پاکستان سے نکالا جائے۔ اے این این کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے مسلمانوں کے خون کی ہولی فوراً بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میانمار میں مسلمانوں کے تمام شہری حقوق بحال کیے جائیں۔ بین الاقوامی برادری روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی بند کرائے۔ میانمار میں بنگلہ دیشی سرحد کے نزدیک دو دھماکے ہوئے جس کے بعد دھواں اٹھتا دیکھا گیا‘ دھماکوں میں زخمی ایک خاتون کو علاج کیلئے بنگلہ دیش لایا گیا‘ ریاست رخائن میں پُرتشدد واقعات کے باعث 90 ہزار روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش آ چکے ہیں۔میانمار میں صدیوں سے آباد روہنگیا مسلمانوں پر فوجی مظالم کے خلاف دنیا بھر سے ردعمل آنا شروع ہوگیا، اقوام متحدہ سمیت کئی ممالک نے روہنگیا مسلمانوں کیخلاف فوج کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ میانمار کے دارالحکومت رنگون میں ہزاروں طلبہ نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مشعل بردار ریلی نکالی۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ خصوصی برائے میانمار یانگ ہی لی نے ملک میں روہنگیا مسلمانوں کیخلاف ہونیوالے مظالم کی مذمت کی۔ انہوں نے ملک کی سربراہ آنگ سان سوچی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا اب وقت آگیا ہے آنگ سان سوچی اس معاملے کے حل کیلئے کوئی قدم اٹھائیں۔