فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) تحریک اتحاد ملت اسلامیہ کے مرکزی امیر مولانا محمد ریاض کھرل نے کہا ہے کہ بانی نوائے وقت حمید نظامی امام صحافت معمار روزنامہ نوائے وقت ڈاکٹر مجید نظامی، محترم خلیل نظامی کے بھائی مجاہد تحریک ختم نبوت اور رہنما تحریک پاکستان بشیر نظامی نے نہ صرف ناموس رسالت ماٰب عقیدہ ختم نبوت کے لئے جدوجہد کی بلکہ راہ حق میں قیدوبند کی اذیتوں و تکالیف کو برداشت کیا۔ زندگی بھر اس امر کو اجاگر کرتے رہے کہ عقیدہ ختم نبوت کا باغی ملت اسلامیہ کا فرزند نہیں کہلا سکتا۔ وہ سچے عاشق رسول تھے۔ انہوں نے مسلمانان پاکستان کے تن میں عشق مصطفیؐ کی روح پھونکی اور فکر قائد سے لوگوں کو آشنا کیا۔ وہ حقیقتاً بانی پاکستان حضرت قائداعظم محمد علی جناح کے نظریاتی ترجمان مفکر پاکستان علامہ اقبال کے ورثہ فکر سے ایک درویش صفت میرکارواں پتلا وفا تھے جب تک زندہ رہے لوگوں کو دین اسلام کی حقانیت و اقدار سے آگاہ کر کے نشاۃ ثانیہ کی راہ دکھائی۔ موجودہ حالات سے نبردآزما ہونے کے لئے اسلاف کی زندگیاں ہماری موثر رہنمائی کرتی ہیں۔ مجاہد و رہنما تحریک پاکستان و تحریک ختم نبوت بشیر نظامی کا شمار اہل علم میں بانی پاکستان حضرت قائداعظم کے رفیق پاسبان نظریہ پاکستان اہل فکر و نظر میں ہوتا تھا۔ وہ پاکستان کو بانیان کارکنان تحریک پاکستان کے مطابق ایک جدید جمہوری فلاحی ریاست کے قالب میں ڈھالنے کے لئے جہد مسلسل کرتے رہے۔ وہ شعلہ بیان مقرر کے ساتھ تدبر و حکمت سے بات سمجھانے، نور بصیرت سے مزین انسان تھے۔ بانی پاکستان قائداعظم جب حصول پاکستان کی جدوجہد میں دورہ لائلپور آئے تو بابائے قوم سے سانگلہ ہل کے سٹیشن پر گونجدار نعروں سے نہ صرف قوم کو جگایا بلکہ لے کے رہیں گے پاکستان، پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ کی گونج تاریخ کے طالب علموں کو آج بھی سنائی دیتی ہے۔ اس پر امام صحافت معمار نوائے وقت قائد کے ساتھی اور دو قومی نظریہ کے پیشوا رہبر ڈاکٹر مجید نظامی کے بھائی عاشق رسولﷺ بشیر نظامی نے قائداعظم سے جو محبت و شفقت سمیٹی وہ توصیفی کلمات تاریخ پاکستان کا روشن باب ہے۔ انہوں نے کہا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ نظامی خاندان کی جدوجہد آزادی اور قائد کے ان بے لوث ساتھیوں کی خدمات کو نصاب تعلیم میں شامل کیا جائے تاکہ نسل نو اپنے اسلاف کی زندگیوں سے سابق حاصل کرے جو کہ سچے لوگ تھے ملک قوم کے حقیقی ہیرو تھے۔ آج پورے وطن کے لوگوں پر امام صحافت قائد کے رفیق ڈاکٹر مجید نظامی کا احسان ہے کہ انہوں نے نظریہ پاکستان ٹرسٹ بنا دیا جہاں مفکر پاکستان علامہ اقبال کی فکر اور قائداعظم کے ارشادات کا نہ صرف چرچا ہوتا ہے وہاں بانیان پاکستان کارکنان تحریک پاکستان کو اعزاز و میڈل دیئے جاتے اور اچھے لوگوں کو یاد بھی کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی جدوجہد آزادی مہاجرین کی آبادکاری اور تحریک پاکستان میں بہترین کارکردگی پر نظریہ پاکستان ٹرسٹ نے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا گیا، ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نے خدمات کے اعتراف میں ریلوے سٹیشن چوک فیصل آباد کو بشیر نظامی چوک سے منسوب کیا جو کہ باعث تحسین امر ہے۔ چنانچہ اسلاف کی سادگی و سچائی، طمع و لالچ سے پاک ملک و قوم اور پاکستان سے محبت کا درس عام ہے۔ اگر ہم اس پر عمل کر لیں تو اقدار اسلام اور پاکستان کا ہمہ جہت استحکام یقینی بنا سکتے ہیں اور نظامی خاندان کی تحریک پاکستان اور تعمیر پاکستان دفاع پاکستان میں جدوجہد کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ضرورت ہے کہ جدوجہد آزادی والا جذبہ وحدت و یگانگت کو پھر زندہ کرنا ہو گا تاکہ ملک و قوم کو درپیش بحرانوں سے نکالا جا سکے اور پاکستان کو اسلامی جمہوری فلاحی ریاست بنایا جا سکے۔ ملک و قوم کا بھلا ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علمائے پاکستان کے زیراہتمام سالانہ تحفظ ختم نبوت و دفاع پاکستان کانفرنس بیاد تحریک پاکستان و ختم نبوت کے مجاہد بشیر نظامی مرحوم کی برسی پر منعقدہ جامعہ سلطانیہ رضویہ تعلیم القرآن ڈگراواں روڈ میں دوران خطاب کیا۔ اس موقع پر علامہ قاری محمد رفیق زاہد، پیر محمد صدیق الرحمن احمد خالقی، علامہ محمد تنویر طاہر راٹھور، علامہ عزیزالحسن اعوان، علامہ رضا امین سیفی، قاری عاشق علی نعیمی، علامہ اصغر علی گولڑوی، علامہ محمد اکمل رضوی، مولانا جاوید احمد رضوی، حافظ محمد سلیم چشتی، مولانا عمران علی وٹو، کشمیری رہنما ملک خدمت علی، علامہ ثمر حسنین رضوی، علامہ فقیر حسین مجددی، مولانامحمد عثمان چشتی، قاری محمد نذیر، صاحبزادہ محمد حماد، علامہ امتیاز، مولانا محمد نعیم، قاری عبدالغفور نعیمی و دیگر مقررین نے قائداعظم کے ساتھی تحریک پاکستان کے اور تحریک ختم نبوت کے مجاہد بشیر نظامی اور نظامی خاندان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ مقررین نے کہا امام صحافت معمار نوائے وقت پاسبان وطن و نظریہ پاکستان قائد کے ساتھی ڈاکٹر مجید نظامی نے دو قومی نظریہ کا درس نہ صرف عام کیا بلکہ سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو ایٹمی دھماکے کرنے کا توانا، پرعزم مشورہ دیا جس کی بدولت پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنا اور ہمیشہ نوجوانوں کو حریت فکر سے آشنا کیا، ولولہ انگیز جذبہ کی بدولت ہی ملک ایٹمی طاقت بنا۔ پاکستان اسلام کا قلعہ ہے ہم پرعزم ہیں کہ اسلاف کی تقلید سے ملک و قوم کو خوشحال بنائیں گے۔ پاکستان عاشقان رسولؐ کا ملک ہے یہ کلمہ کی بنیاد پر حاصل کیا اور تاقیامت سلامت رہے گا۔ مقررین نے کہا یہ امر باعث تحسین ہے کہ امام صحافت نظریہ پاکستان کے پیشوا، معمار نوائے وقت کی جگر گوشہ صاحبزادی رمیزہ مجید نظامی چیف ایگزیکٹو ادارہ نوائے وقت بڑے جذبہ سے اپنے اسلاف اور کلمہ حق کو نہ صرف آگے بڑھا رہی بلکہ وہ ادارہ نوائے وقت کی وساطت سے نظریاتی سرحدوں کی پاسداری کا علم و نور آگے بڑھا کر اقبال کے شاہینوں کے قلوب کو منور و روشن کر رہی ہیں جس سے نسل نو فیض یاب ہو رہی ہے۔ بیورو چیف نوائے وقت گروپ تحریک ختم نبوت و پاکستان صاحبزادہ احمد کمال نظامی، ان کے صاحبزادے احمد جمال نظامی دور حاضر میں اپنے اسلاف اور بزرگوں کی ثقلید کرتے ہوئے اہل وطن کو اپنے قلم و علم کے نور سے نہ صرف روشن کر رہے ہیں بلکہ نسل نو کے اندر جذبہ حب الوطنی، عشق حضرت محمدﷺ کی روح پھونک کر اقدار دین کی آشنائی کا اہم فریضہ انجام دے رہے ہیں جس سے اسلاف کو ٹھنڈی ہوائیں جا رہی ہیں۔ دریں اثنا طلبائ، علماء نے ختم قرآن پاک کیا اور اختتام کانفرنس پر عاشق رسول بشیر نظامی، بانی نوائے وقت حمید نظامی، امام صحافت معمار نوائے وقت ڈاکٹر مجید نظامی، محترم خلیل نظامی، نظامی خاندان کے دیگر مرحومین اور مرحومین امہ، شہداء پاک فوج، بانیان وطن کی بلندی درجات و مغفرت کے لئے دعا کی گئی۔ اللہ جنت الفردوس میں گھر عطا فرمائے اور ملک و قوم کی سلامتی عطا فرمائے۔