لاہور(خبر نگار) صوبائی دارلحکومت کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 124کے ضمنی الیکشن میں حلقے کے امیدوار یا درآمد شدہ امیدوار کو ٹکٹ دینے کی بحث شروع ہو گئی۔اس حلقے میں مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز شریف کامیاب ہوئے تھے۔اب ضمنی الیکشن میں سب سے زیادہ کاغذات نامزدگی مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ہی جمع کروائے گئے ہیں۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ‘ سابق وزیر بجلی اور نواز شریف کے قریبی عزیز عابد شیر علی‘ سابق صدر مسلم لیگ (ن) لاہور حاجی محمد حنیف‘ لاہور سے قومی اسمبلی کا الیکشن ہارنے والے سیف الموک کھوکھراور حافظ میاں محمد نعمان شامل ہیں ۔پی ٹی آئی کے امیدواروں میں غلام محی الدین دیوان اور محمد خان مدنی شامل ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کی طرف سے سہیل ملک نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔ حلقہ بنیادی طور پر مسلم لیگ کا گڑھ کہلاتا ہے لیکن یہاں کے مسلم لیگی ووٹرز کا یہ مطالبہ ہے کہ کسی باہر کے امیدوار کو ہم پر مسلط کرنے کی بجائے کسی مقامی شخص کو ٹکٹ دیا جائے جو یہاں کے ورکرز کو جاننے والا ہو اور یہاں کے معاملات کو بھی اچھی طرح سمجھنے والا ہو ۔ مسلم لیگی ووٹرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم یا فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر بجلی یا پھر حلقہ سے باہرکے کسی شخص کو ٹکٹ دیدیا جائے تو قبول نہیں کریں گے دوسری طرف پی ٹی آئی کے ووٹرزکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی غلام محی الدین دیوان کو ٹکٹ دیتی ہے تو وہ بھی ایک مضبوط امیدوار ہی ثابت ہوں گے کیونکہ وہ پہلے ہی اندرون شہر کے کشمیری ووٹرز کے ووٹوں سے کشمیر اسمبلی کے ایم ایل اے منتخب ہو چکے ہیں ۔