کراچی(آئی این پی ) سندھ ہائیکورٹ میں پیپلز پارٹی کے رہنما ئو ں کے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران صوبائی الیکشن کمیشن کو 10 دن کی مہلت د یتے ہوئے جواب جمع نہ کروانے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا الیکشن کمشن نے جواب نہیں دیا تو چیف الیکشن کمشنر کو طلب کریں گے۔ منگل کو سندھ ہائیکورٹ میں پیپلز پارٹی کے رہنما ئو ں کے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔دوران سماعت فریقین کے وکلا میں گرما گرمی ہوگئی اور تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ عدالت نے گزشتہ سماعت پر الیکشن کمیشن کو جواب جمع کروانے کا حکم دیا تھا تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے تاحال جواب جمع نہیں کروایا گیا۔پی پی رہنما منظور وسان اور سہیل انور سیال کی جانب سے بھی جواب جمع نہیں کروایا گیا۔درخواست گزار نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ہدایت پر جواب جمع نہیں کروایا جا رہا۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ فریال تالپور کو صدارتی الیکشن میں ووٹ کاسٹ کرنے سے بھی روکا جائے، فریال تالپور کو ووٹ کی اجازت عوام کی توہین ہے۔وکیل نے مزید کہا کہ سندھ میں شراب کی بوتلوں سے شہد اور زیتون نکلتا ہے۔عدالت نے متنبہ کیا کہ ہم چیف الیکشن کمشنر کو بھی طلب کر سکتے ہیں جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔عدالت نے صوبائی الیکشن کمیشن کو فوری طور پر طلب کیا۔ الیکشن کمیشن سے نمائندہ آنے کے بعد سماعت دوبارہ شروع کی گئی۔ عدالت نے جواب جمع نہ کروانے پر برہمی کا اظہار کیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ سارا عملہ صدارتی الیکشن میں مصروف ہے مہلت دی جائے، 1 ہفتے میں جواب جمع نہیں کروایا تو جو چاہے فیصلہ کردیں۔عدالت نے صوبائی الیکشن کمیشن سمیت تمام فریقین کو جواب دینے کی آخری مہلت دیتے ہوئے 10 دن کا وقت دیا۔عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جواب نہیں دیا تو چیف الیکشن کمشنر کو طلب کریں گے۔ سندھ ہائیکورٹ نے درخواستوں کی مزید سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کردی۔