کرتارپور: مذاکرات کا تیسرا دور مکمل، بھارتی ڈوزیئر کا جواب دیدیا: ترجمان دفتر خارجہ

لاہور (آن لائن + این این آئی) مذاکرات میں بھارت نے 5 ہزار سکھ یاتریوں کی فہرست دی ہے تاہم 5 ہزار سے زائد سکھ یاتری بھی آنا چاہیں تو پاکستان تیار ہے۔ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ گرونانک کی 550 سالگرہ پر پاکستان اپنی جانب سے راہداری کھول دے گا۔ بھارت اپنی جانب کام کی تکمیل کا خود ذمہ دار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو کہا ہے کہ کرتارپور کے معاملے پر آخری میٹنگ کے لیے پاکستان آ جائیں باقی رہ جانے والے معاملات آخری میٹنگ میں طے پائیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا پاکستان نے بھارتی حکام کے ڈوزیئر کا جواب دے دیا ہے، تفصیلات نہیں بتا سکتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اب بھارت کو اپنی جانب سے لچک دکھانی ہو گی۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری پر تکنیکی مذاکرات مکمل ہو چکے۔ بھارت سے مذاکرات اچھے ماحول میں ہوئے۔ بھارتی حکام کو آئندہ مذاکرات کیلئے پاکستان آمد کا کہا ہے۔ کرتارپورراہداری جلد کھولنے کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات تیسرا دور مکمل ہو گیا ہے۔ پاکستانی وفد بھارتی حکام سے مذاکرات کے بعد اٹاری سے واہگہ بارڈر پہنچا۔ مذاکرات کے بعد پریس کانفرنس کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارت کو حتمی مذاکرات جلد مکمل کرنے کا کہا ہے۔ ہمسایہ ملک کو لچک کا مظاہرہ کرنا ہو گا جس سے معاملات جلد حل ہو جائیں گے۔ پاکستان یاتریوں کی تعداد 5 ہزار سے بڑھانے پر راضی ہے۔ بھارت کو جواب میں ڈوزیئر دیا ہے جس کی ابھی تفصیلات نہیں بتا سکتے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کرتار پور راہداری کھولنے کا فیصلہ سکھ برادری کی خواہش پر کیا گیا، اس سے سکھ برادری کو بہت فائدہ ہو گا۔ امید ہے معاملات کو خوشگوار انداز میں حل کر لیا جائیگا۔

ای پیپر دی نیشن