کوئٹہ (بیورو رپورٹ) کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر سی ٹی ڈی اور حساس اداروں کی کاروائی کے دوران دو خود کش حملہ آوروں سمیت سمیت 6 دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک سکیورٹی اہلکار شہید 4 زخمی ہوگئے ، سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب کوئٹہ کے نواحی علاقے مشرقی بائی پاس پر لیبر کالونی میں واقعہ گودام میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر کاروائی کا آغاز کیا گیا تو گودام میں موجود ایک مبینہ خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جبکہ اسکے دیگر ساتھیوں نے گودام سے فائرنگ کا سلسلہ شروع کرد یا اس دوران سکیورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے جنہیں سول ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں دوران علاج ایک پولیس اہلکار سیف اللہ شہید ہوگیا۔ زخمی پولیس اہلکاروں میں سلمان، معصوم ابوبکر شامل ہیں، سکیورٹی فورسز نے جوابی کاروائی آغاز کرتے ہوئے گوام میں داخل ہونے کی کوشش کی تو ایک اور خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے بعد فورسز کی اضافی نفری کو طلب کر کے آپریشن کا آغاز کیا گیا۔ سکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں ایک خاتون سمیت مزید چار افرادہلاک ہوئے، ترجما ن سی ٹی ڈی کے مطابق آپریشن کے دوران دو خود کش حملہ آور 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے، ہلاک ہونے والی خاتون اور ایک دہشت گرد نے خود کش جیکیٹیں بھی پہن رکھی تھیں۔ ترجمان کے مطابق آپریشن تقریبا 5 گھنٹے تک جاری رہا۔ سکیورٹی فورسز نے گودام سے اسلحہ و گولہ بارود، کالعدم تنظیم کا جھنڈا بھی برآمد کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے مشرقی بائی پاس پر دہشتگردوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آپریشن میں حصہ لینے والے سکیورٹی ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔ کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میںہلاک ہونے والے دہشتگردوں میں سے تین کی شناخت ہوگئی۔ ہلاک ہونے میں کالعدم تنظیم کا اہم کمانڈر بھی شامل ہے، سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق ایک کی شناخت کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر ابرہیم کے نام سے ہوئی جو دہشتگردی کی مختلف کاروائیوں میں ملوث تھا، خاتون بمبار کی شناخت آمنہ کے نام سے ہوئی جبکہ تیسرے دہشتگرد کی شناخت یاسر کے نام سے ہوئی۔ ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق کالعدم تنظیم داعش سے ہے۔